Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
تِلۡكَ مِنۡ اَنۡۢبَآءِ الۡغَيۡبِ نُوۡحِيۡهَاۤ اِلَيۡكَ‌ۚ مَا كُنۡتَ تَعۡلَمُهَاۤ اَنۡتَ وَلَا قَوۡمُكَ مِنۡ قَبۡلِ هٰذَا‌ ‌ۛؕ فَاصۡبِرۡ‌ ‌ۛؕ اِنَّ الۡعَاقِبَةَ لِلۡمُتَّقِيۡنَ‏ ﴿49﴾
یہ خبریں غیب کی خبروں میں سے ہیں جن کی وحی ہم آپ کی طرف کرتے ہیں انہیں اس سے پہلے آپ جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم اس لئے کہ آپ صبر کرتے رہیئے ( یقین مانیئے ) کہ انجام کار پرہیزگاروں کے لئے ہی ہے ۔
تلك من انباء الغيب نوحيها اليك ما كنت تعلمها انت و لا قومك من قبل هذا فاصبر ان العاقبة للمتقين
That is from the news of the unseen which We reveal to you, [O Muhammad]. You knew it not, neither you nor your people, before this. So be patient; indeed, the [best] outcome is for the righteous .
Yeh khabren ghaib ki khabron mein say hain jin ki wahee hum aap ki taraf kertay hain enhen iss say pehlay aap jantay thay aur na aap ki qom iss liye aap sabar kertay rahiye yaqeen maniye kay anjam kaar perhezgaron kay liye hi hai.
۔ ( اے پیغمبر ) یہ غیب کی کچھ باتیں ہیں جو ہم تمہیں وحی کے ذریعے بتا رہے ہیں ۔ یہ باتیں نہ تم اس سے پہلے جانتے تھے ، نہ تمہاری قوم ۔ لہذا صبر سے کام لو اور آخری انجام متقیوں ہی کے حق میں ہوگا ۔ ( ٢٨ )
یہ غیب کی خبریں ہم تمہاری طرف وحی کرتے ہیں ( ف۱۰۵ ) انھیں نہ تم جانتے تھے نہ تمہاری قوم اس ( ف۱۰٦ ) سے پہلے ، تو صبر کرو ( ف۱۰۷ ) بیشک بھلا انجام پرہیزگاروں کا ( ف۱۰۸ )
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم تمہاری طرف وحی کر رہے ہیں ۔ اس سے پہلے نہ تم ان کو جانتے تھے اور نہ تمہاری قوم ۔ پس صبر کرو ، انجام کار متقیوں ہی کے حق میں ہے ۔ 53 ؏ ٤
یہ ( بیان ان ) غیب کی خبروں میں سے ہے جو ہم آپ کی طرف وحی کرتے ہیں ، اس سے قبل نہ آپ انہیں جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم ، پس آپ صبر کریں ۔ بیشک بہتر انجام پرہیزگاروں ہی کے لئے ہے
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :53 یعنی جس طرح نوح علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں ہی کا آخر کار بول بالا ہوا ، اسی طرح تمہارا اور تمہارے ساتھیوں کا بھی ہوگا ۔ خدا کا قانون یہی ہے کہ ابتداء کار میں دشمنان حق خواہ کتنے ہی کامیاب ہوں مگر آخری کامیابی صرف ان لوگوں کا حصہ ہوتی ہے جو خدا سے ڈر کر فکر و عمل کی غلط راہوں سے بچتے ہوئے مقصد حق کے لیے کام کرتے ہیں ۔ لہٰذا اس وقت جو مصائب و شدائد تم پر گزر رہے ہیں جن مشکلات سے تم دوچار ہو رہے ہو اور تمہاری دعوت کو دبانے میں تمہارے مخالفوں کو بظاہر جو کامیابی ہوتی نظر آرہی ہے اس پر بد دل نہ ہو بلکہ ہمت اور صبر کے ساتھ اپنا کام کیے چلے جاؤ ۔
یہ تاریخ ماضی وحی کے ذریعے بیان کی گئی ہے قصہ نوح اور اسی قسم کے گذشتہ واقعات وہ ہیں جو تیرے سامنے نہیں ہوئے لیکن بذریعہ وحی کے ہم تجھے انکی خبر کر ہے ہیں اور تو لوگوں کے سامنے ان کی حقیقت اس طرح کھول رہا ہے کہ گویا ان کے ہو نے کے وقت تو وہیں موجود تھا ۔ اس سے پہلے نہ تو تجھے ہی انکی کوئی خبر تھی نہ تیری قوم میں سے کوئی اور ان کا علم رکھتا تھا ۔ کہ کسی کو بھی گمان ہو کہ شاید تو نے اس سے سیکھ لیے ہوں پاس صاف بات ہے کہ یہ اللہ کی وحی سے تجھے معلوم ہوئے اور ٹھیک اسی طرح جس طرح اگلی کتابوں میں موجود ہیں ۔ پس اب تجھے ان کے ستانے جھٹلانے پر صبر و برداشت کرنا چاہیے ہم تیری مدد پر ہیں تجھے اور تیرے تابعداروں کو ان پر غلبہ دیں گے ، انجام کے لحاظ سے تم ہی غالب رہو گے ، یہی طریقہ اور پیغمبروں کا بھی رہا ۔