Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
وَاِلٰى عَادٍ اَخَاهُمۡ هُوۡدًا‌ ؕ قَالَ يٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰهَ مَا لَـكُمۡ مِّنۡ اِلٰهٍ غَيۡرُهٗ‌ ؕ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا مُفۡتَرُوۡنَ‏ ﴿50﴾
اور قوم عاد کی طرف سے ان کے بھائی ہود کو ہم نے بھیجا ، اس نے کہا میری قوم والو! اللہ ہی کی عبادت کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں تم تو صرف بہتان باندھ رہے ہو ۔
و الى عاد اخاهم هودا قال يقوم اعبدوا الله ما لكم من اله غيره ان انتم الا مفترون
And to 'Aad [We sent] their brother Hud. He said, "O my people, worship Allah ; you have no deity other than Him. You are not but inventors [of falsehood].
Aur qom-e-aad ki taraf inn kay bhai hood ko bheja uss ney kaha meri qom walo! Allah hi ki ibadat kero uss kay siwa tumhara koi mabood nahi tum to sirf bohtaan bandh rahey ho.
اور قوم عاد کے پاس ہم نے ان کے بھائی ہود کو پیغمبر بنا کر بھیجا ( ٢٩ ) انہوں نے کہا : اے میری قوم ! اللہ کی عبادت کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے ، تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ نہیں کہ تم نے جھوٹی باتیں تراش رکھی ہیں ۔
اور عاد کی طرف ان کے ہم قوم ہود کو ( ف۱۰۹ ) کہا اے میری قوم! اللہ کو پوجو ( ف۱۱۰ ) اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ، تم تو بڑے مفتری ( بالکل جھوٹے الزام عائد کرنے والے ) ہو ( ف۱۱۱ )
اور عاد کی طرف ہم نے ان کےبھائی ہود کو بھیجا ۔ 54 اس نے کہا اے برادرانِ قوم ، اللہ کی بندگی کرو ، تمہارا کوئی خدا اس کے سوا نہیں ہے ۔ تم نے محض جھوٹ گھڑ رکھے ہیں ۔ 55
اور ( ہم نے ) قومِ عاد کی طرف ان کے بھائی ہود ( علیہ السلام ) کو ( بھیجا ) ، انہوں نے کہا: اے میری قوم اﷲ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارے لئے کوئی معبود نہیں ، تم اﷲ پر ( شریک رکھنے کا ) محض بہتان باندھنے والے ہو
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :54 سورہ اعراف رکوع ۵ کے حواشی پیش نظر رہیں ۔ سورة هُوْد حاشیہ نمبر :55 یعنی وہ تمام دوسرے معبود جن کی تم بندگی و پرستش کر رہے ہو حقیقت میں کسی قسم کی بھی خدائی صفات اور طاقتیں نہیں رکھتے ۔ بندگی و پرستش کا کوئی استحقاق ان کو حاصل نہیں ہے ۔ تم نے خواہ مخواہ ان کو معبود بنا رکھا ہے اور بلاوجہ ان سے حاجت روائی کی آس لگائے بیٹھے ہو ۔
قوم ہود کی تاریخ اللہ تعالیٰ نے حضرت ہود علیہ السلام کو ان کی قوم کی طرف اپنا رسول صلی اللہ علیہ وسلم بنا کر بھیجا ، انہوں نے قوم کو اللہ کی توحید کی دعوت دی ۔ اور اس کے سوا اوروں کی پوجا پاٹ سے روکا ۔ اور بتلایا کہ جن کو تم پوجتے ہو ان کی پوجا خود تم نے گھڑ لی ہے ۔ بلکہ ان کے نام اور وجود تمہارے خیالی ڈھکوسلے ہیں ۔ ان سے کہا کہ میں اپنی نصیحت کا کوئی بدلہ اور معاوضہ تم سے نہیں چاہتا ۔ میرا ثواب میرا رب مجھے دے گا ۔ جس نے مجھے پیدا کیا ہے ۔ کیا تم یہ موٹی سی بات بھی عقل میں نہیں لاتے کہ یہ دنیا آخرت کی بھلائی کی تمہیں راہ دکھانے والا ہے اور تم سے کوئی اجرت طلب کرنے والا نہیں ۔ تم استغفار میں لگ جاؤ ، گذشہ گناہوں کی معافی اللہ تعالیٰ سے طلب کرو ۔ اور توبہ کرو ، آئندہ کے لیے گناہوں سے رک جاؤ ۔ یہ دونوں باتیں جس میں ہوں اللہ تعالیٰ اس کی روزی اس پر آسان کرتا ہے ۔ اس کا کام اس پر سہل کرتا ہے ۔ اس کی نشانی کی حفاظت کرتا ہے ۔ سنو ایسا کرنے سے تم پر بارشیں برابر عمدہ اور زیادہ برسیں گی اور تمہاری قوت وطاقت میں دن دونی رات چوگنی برکتیں ہوں گے ۔ حدیث شریف میں ہے جو شخص استغفار کو لازم پکڑ لے اللہ تعالیٰ اسے ہر مشکل سے نجات دیتا ہے ، ہر تنگی سے کشادگی عطا فرماتا ہے اور روزی تو اسی جگہ سے پہنچاتا ہے جو خود اس کے خواب و خیال میں بھی ہو ۔