Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقَدۡ اَبۡلَغۡتُكُمۡ مَّاۤ اُرۡسِلۡتُ بِهٖۤ اِلَيۡكُمۡ‌ ؕ وَيَسۡتَخۡلِفُ رَبِّىۡ قَوۡمًا غَيۡرَكُمۡۚ وَلَا تَضُرُّوۡنَهٗ شَيۡـــًٔا‌ ؕ اِنَّ رَبِّىۡ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ حَفِيۡظٌ‏ ﴿57﴾
پس اگر تم روگردانی کرو تو کرو میں تو تمہیں وہ پیغام پہنچا چکا جو دے کر مجھے تمہاری طرف بھیجا گیا تھا ، میرا رب تمہارے قائم مقام اور لوگوں کو کر دے گا اور تم اس کا کچھ بھی بگاڑ نہ سکو گے یقیناً میرا پروردگار ہرچیز پر نگہبان ہے ۔
فان تولوا فقد ابلغتكم ما ارسلت به اليكم و يستخلف ربي قوما غيركم و لا تضرونه شيا ان ربي على كل شيء حفيظ
But if they turn away, [say], "I have already conveyed that with which I was sent to you. My Lord will give succession to a people other than you, and you will not harm Him at all. Indeed my Lord is, over all things, Guardian."
Pus agar tum roo garadani kero to kero mein to tumhen woh paygham phonch chuka jo dey ker mujhay tumhari taraf bheja gaya tha. Mera rab tumharya qaeem muqam aur logon ko ker dey ga aur tum uss ka kuch na bigar sakogay yaqeenan mera perwerdigar her cheez per nigehban hai.
پھر بھی اگر تم منہ موڑتے ہو تو جو پیغام دے کر مجھے تمہارے پاس بھیجا گیا تھا میں نے وہ تمہیں پہنچا دیا ہے ، اور ( تمہارے کفر کی وجہ سے ) میرا پروردگار تمہاری جگہ کسی اور قوم کو یہاں بسا دے گا ، اور تم اس کا کچھ نہ بگاڑ سکو گے ۔ بیشک میرا پروردگار ہر چیز کی نگرانی کرتا ہے ۔
پھر اگر تم منہ پھیرو تو میں تمہیں پہنچا چکا جو تمہاری طرف لے کر بھیجا گیا ( ف۱۲۳ ) اور میرا رب تمہاری جگہ اوروں کو لے آئے گا ( ف۱۲٤ ) اور تم اس کا کچھ نہ بگاڑ سکو گے ( ف۱۲۵ ) بیشک میرا رب ہر شے پر نگہبان ہے ( ف۱۲٦ )
اگر تم منہ پھیرتے ہو تو پھیر لو ۔ جو پیغام دے کر میں تمہارے پاس بھیجا گیا تھا وہ میں تم کو پہنچا چکا ہوں ۔ اب میرا ربّ تمہاری جگہ دوسری قوم کو اٹھائے گا اور تم اس کا کچھ نہ بگاڑ سکو 64 گے ۔ یقیناً میرا ربّ ہر چیز پر نگراں ہے ۔
پھر بھی اگر تم روگردانی کرو تو میں نے واقعۃً وہ ( تمام احکام ) تمہیں پہنچا دیئے ہیں جنہیں لے کر میں تمہارے پاس بھیجا گیا ہوں ، اور میرا رب تمہاری جگہ کسی اور قوم کو قائم مقام بنا دے گا ، اور تم اس کا کچھ بھی بگاڑ نہ سکو گے ۔ بیشک میرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :64 یہ ان کی اس بات کا جواب ہے کہ ہم تجھ پر ایمان لانے والے نہیں ہیں ۔
ہود علیہ السلام کا قوم کو جواب حضرت ہود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اپنا کام تو میں پورا کر چکا ، اللہ کی رسالت تمہیں پہنچا چکا ، اب اگر تم منہ موڑ لو اور نہ مانو تو تمہارا وبال تم پر ہی ہے نہ کہ مجھ پر ۔ اللہ کو قدرت ہے کہ وہ تمہاری جگہ انہیں دے جو اس کی توحید کو مانیں اور صرف اسی کی عبادت کریں ۔ اسے تمہاری کوئی پرواہ نہیں ، تمہارا کفر اسے کوئی نقصان نہیں دینے کا بلکہ اس کا وبال تم پر ہی ہے ۔ میرا رب بندوں پر شاہد ہے ۔ ان کے اقوال افعال اس کی نگاہ میں ہیں ۔ آخر ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب آگیا ۔ خیر و برکت سے خالی ، عذاب و سزا سے بھری ہوئی آندھیاں چلنے لگیں ۔ اس وقت حضرت ہود علیہ السلام اور آپ کی جماعت مسلمین اللہ کے فضل و کرم اور اس کے لطف و رحم سے نجات پا گئے ۔ سزاؤں سے بچ گئے ، سخت عذاب ان پر سے ہٹا لئے گئے ۔ یہ تھے عادی جنہوں نے اللہ کے ساتھ کفر کیا ، اللہ کے پیغمبروں کی مان کر نہ دی ۔ یہ یاد رہے کہ ایک نبی کا نافرمان کل نبیوں کا نافرمان ہے ۔ یہ انہیں کی مانتے رہے جو ان میں ضدی اور سرکش تھے ۔ اللہ کی اور اس کے مومن بندوں کی لعنت ان پر برس پڑی ۔ اس دنیا میں بھی ان کا ذکر لعنت سے ہو نے لگا اور قیامت کے دن بھی میدان محشر میں سب کے سامنے ان پر اللہ کی لعنت ہوگی ۔ اور پکار دیا جائے گا کہ عادی اللہ کے منکر ہیں ۔ حضرت سدی کا قول ہے کہ ان کے بعد جتنے نبی آئے سب ان پر لعنت ہی کرتے آئے ان کی زبانی اللہ کی لعنتیں بھی ان پر ہوتی رہیں ۔