Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
وَجَآءَهٗ قَوۡمُهٗ يُهۡرَعُوۡنَ اِلَيۡهِ ؕ وَمِنۡ قَبۡلُ كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَ السَّيِّاٰتِ ‌ؕ قَالَ يٰقَوۡمِ هٰٓؤُلَاۤءِ بَنٰتِىۡ هُنَّ اَطۡهَرُ لَـكُمۡ‌ ۚ فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَلَا تُخۡزُوۡنِ فِىۡ ضَيۡفِىۡ ؕ اَلَيۡسَ مِنۡكُمۡ رَجُلٌ رَّشِيۡدٌ‏ ﴿78﴾
اور اس کی قوم دوڑتی ہوئی اس کے پاس آپہنچی وہ تو پہلے ہی سے بدکاریوں میں مبتلا تھی لوط علیہ السلام نے کہا اے قوم کے لوگو! یہ ہیں میری بیٹیاں جو تمہارے لئے بہت ہی پاکیزہ ہیں اللہ سے ڈرو اور مجھے میرے مہمانوں کے بارے میں رسوا نہ کرو ۔ کیا تم میں ایک بھی بھلا آدمی نہیں ۔
و جاءه قومه يهرعون اليه و من قبل كانوا يعملون السيات قال يقوم هؤلاء بناتي هن اطهر لكم فاتقوا الله و لا تخزون في ضيفي اليس منكم رجل رشيد
And his people came hastening to him, and before [this] they had been doing evil deeds. He said, "O my people, these are my daughters; they are purer for you. So fear Allah and do not disgrace me concerning my guests. Is there not among you a man of reason?"
Aur uss ki qom dorti hui uss kay pass aa phonchi woh to pehlay hi say bad kaariyon mein mubtila thi loot ( alh-e-salam ) ney kaha aey qom kay logo! Yeh hain meri betiyan jo tumharay liye boht hi pakeeza hain Allah say daro aur mujhay meray mehamnon kay baray mein ruswa na kero. Kiya tum mein say aik bhi bhala aadmi nahi.
اور ان کی قوم کے لوگ ان کے پاس دوڑتے ہوئے آئے ، اور اس سے پہلے وہ برے کام کیا ہی کرتے تھے ۔ لوط نے کہا : اے میری قوم کے لوگو ! یہ میری بیٹیاں موجود ہیں ، یہ تمہارے لیے کہیں زیادہ پاکیزہ ہیں ( ٤٦ ) اس لیے اللہ سے ڈرو اور میرے مہمانوں کے معاملے میں مجھے رسوا نہ کرو ۔ کیا تم میں کوئی ایک بھی بھلا آدمی نہیں ہے ؟
اور اس کے پاس کی قوم دوڑتی آئی ، اور انھیں آگے ہی سے برے کاموں کی عادت پڑی تھی ( ف۱٦۱ ) کہا اے قوم! یہ میری قوم کی بیٹیاں ہیں یہ تمہارے لیے ستھری ہیں تو اللہ سے ڈرو ( ف۱٦۲ ) اور مجھے میرے مہمانوں میں رسوا نہ کرو ، کیا تم میں ایک آدمی بھی نیک چلن نہیں ،
﴿ان مہمانوں کا آنا تھا کہ﴾ اس کی قوم کے لوگ بے اختیار اس کے گھر کی طرف دَوڑ پڑے ۔ پہلے سے وہ ایسی ہی بدکاریوں کے خوگر تھے ۔ لوط نے ان سے کہا بھائیو ، یہ میری بیٹیاں موجود ہیں ، یہ تمہارے لیے پاکیزہ تر ہیں ۔ 87 کچھ خدا کا خوف کرو اور میرے مہمانوں کے معاملہ میں مجھے ذلیل نہ کرو ۔ کیا تم میں کوئی بھلا آدمی نہیں ؟
۔ ( سو وہی ہوا جس کا انہیں اندیشہ تھا ) اور لوط ( علیہ السلام ) کی قوم ( مہمانوں کی خبر سنتے ہی ) ان کے پاس دوڑتی ہوئی آگئی ، اور وہ پہلے ہی برے کام کیا کرتے تھے ۔ لوط ( علیہ السلام ) نے کہا: اے میری ( نافرمان ) قوم! یہ میری ( قوم کی ) بیٹیاں ہیں یہ تمہارے لئے ( بطریقِ نکاح ) پاکیزہ و حلال ہیں سو تم اﷲ سے ڈرو اور میرے مہمانوں میں ( اپنی بے حیائی کے باعث ) مجھے رسوا نہ کرو! کیا تم میں سے کوئی بھی نیک سیرت آدمی نہیں ہے
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :87 ہوسکتا ہے کہ حضرت لوط کا اشارہ قوم کی لڑکیوں کی طرف ہو ، کیونکہ نبی اپنی قوم کے لیے بمنزلہ باپ ہوتا ہے اور قوم کی لڑکیاں اس کی نگاہ میں اپنی بیٹیوں کی طرح ہوتی ہیں ، اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کا اشارہ خود اپنی صاحبزادی کی طرف ہو ، بہرحال دونوں صورتوں میں یہ گمان کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ حضرت لوط نے ان سے زنا کرنے کے لیے کہا ہوگا ، یہ تمہارے لیے پاکیزہ تر ہیں ، کا فقرہ ایسا غلط مفہوم لینے کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑتا ۔ حضرت لوط کا منشا صاف طور پر یہ تھا کہ اپنی شہوت نفس کو اس فطری اور جائز طریقے سے پورا کرو جو اللہ نے مقرر کیا ہے اور اس کے لیے عورتوں کی کمی نہیں ہے ۔