Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
وَاِلٰى مَدۡيَنَ اَخَاهُمۡ شُعَيۡبًا‌ ؕ قَالَ يٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰهَ مَا لَـكُمۡ مِّنۡ اِلٰهٍ غَيۡرُهٗ ‌ؕ وَلَا تَـنۡقُصُوا الۡمِكۡيَالَ وَالۡمِيۡزَانَ‌ اِنِّىۡۤ اَرٰٮكُمۡ بِخَيۡرٍ وَّاِنِّىۡۤ اَخَافُ عَلَيۡكُمۡ عَذَابَ يَوۡمٍ مُّحِيۡطٍ‏ ﴿84﴾
اور ہم نے مدین والوں کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا ۔ اس نے کہا اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں اور تم ناپ تول میں بھی کمی نہ کروتو میں تمہیں آسودہ حال دیکھ رہا ہوں اور مجھے تم پر گھیرنے والے دن کے عذاب کا خوف ( بھی ) ہے ۔
و الى مدين اخاهم شعيبا قال يقوم اعبدوا الله ما لكم من اله غيره و لا تنقصوا المكيال و الميزان اني ارىكم بخير و اني اخاف عليكم عذاب يوم محيط
And to Madyan [We sent] their brother Shu'ayb. He said, "O my people, worship Allah ; you have no deity other than Him. And do not decrease from the measure and the scale. Indeed, I see you in prosperity, but indeed, I fear for you the punishment of an all-encompassing Day.
Aur hum ney madiyan walon ki taraf unn kay bhai shoaib ko bhej a uss ney kaha aey meri qom! Allah ki ibadat kero aur uss kay siwa tumhara koi mabood nahi aur tum naap tol mein bhi kami na kero mein to tumhen aasooda haal dekh raha hun aur mujhay tum per gherney walay din kay azab ka khof ( bhi ) hai.
اور مدین کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب کو پیغمبر بنا کر بھیجا ( ٥٠ ) انہوں نے ( ان سے ) کہا کہ : اے میری قوم ! اللہ کی عبادت کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے ۔ اور ناپ تول میں کمی مت کیا کرو ۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ خوشحال ہو ۔ ( ٥١ ) اور مجھے تم پر ایک ایسے دن کے عذاب کا خوف ہے جو تمہیں چاروں طرف سے گھیر لے گا ۔
اور ( ف۱۷۳ ) مدین کی طرف ان کے ہم قوم شعیب کو ( ف۱۷٤ ) کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا کوئی معبود نہیں ( ف۱۷۵ ) اور ناپ اور تول میں کمی نہ کرو بیشک میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں ( ف۱۷٦ ) اور مجھے تم پر گھیر لینے والے دن کا عذاب کا ڈر ہے ( ف۱۷۷ )
اور مَدیَن والوں کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب کو بھیجا ۔ 94 اس نے کہا اے میری قوم کے لوگو ، اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے ۔ اور ناپ تول میں کمی نہ کرو ۔ آج میں تم کو اچھے حال میں دیکھ رہا ہوں ، مگر مجھے ڈر ہے کہ کل تم پر ایسا دن آئے گا جس کا عذاب سب کو گھیر لیے گا ۔
اور ( ہم نے اہلِ ) مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب ( علیہ السلام کو بھیجا ) ، انہوں نے کہا: اے میری قوم! اﷲ کی عبادت کرو تمہارے لئے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے ، اور ناپ اور تول میں کمی مت کیا کرو بیشک میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں اور میں تم پر ایسے دن کے عذاب کا خوف ( محسوس ) کرتا ہوں جو ( تمہیں ) گھیر لینے والا ہے
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :94 یعنی مصر سے نکلنے کے بعد ارض فلسطین ۔
اہل مدین کی جانب حضرت شعیب کی آمد عرب کا قبیلہ جو حجاز و شام کے درمیان معان کے قریب رہتا تھا ان کے شہروں کا نام اور خود ان کا نام بھی مدین تھا ۔ ان کی جانب اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت شعیب علیہ السلام بھیجے گئے ۔ آپ ان میں شریف النسب اور اعلی خاندان کے تھے اور انہیں میں سے تھے ۔ اسی لیے اخاہم کے لفظ سے بیان کیا یعنی ان کے بھائی آپ نے بھی انبیاء کی عادت اور سنت اور اللہ کے پہلے اور تاکیدی حکم کے مطابق اپنی قوم کو اللہ تعالیٰ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کرنے کا حکم دیا ۔ ساتھ ہی ناپ تول کی کمی سے روکا کہ کسی کا حق نہ مارو ۔ اور اللہ کا یہ احسان یاد لایا کہ اس نے تمہیں فارغ البال اور آسودہ حال کر رکھا ہے ۔ اور اپنا ڈر ظاہر کیا کہ اپنی مشرکانہ روش اور ظالمانہ حرکت سے اگر باز نہ آؤ گے تو تمہاری یہ اچھی حالت بد حالی سے بدل جائے گی ۔