Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
وَكَذٰلِكَ اَخۡذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الۡقُرٰى وَهِىَ ظَالِمَةٌ‌ ؕ اِنَّ اَخۡذَهٗۤ اَلِيۡمٌ شَدِيۡدٌ‏ ﴿102﴾
تیرے پروردگار کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے جب کہ وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے بیشک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے ۔
و كذلك اخذ ربك اذا اخذ القرى و هي ظالمة ان اخذه اليم شديد
And thus is the seizure of your Lord when He seizes the cities while they are committing wrong. Indeed, His seizure is painful and severe.
Teray perwerdiar ki pakar ka yehi tareeqa hai jabkay woh bastiyon kay rehney walay zalimon ko pakarta hai beshak uss ki pakar dukh denay wali aur nihayat sakht hai.
اور جو بستیاں ظالم ہوتی ہیں ، تمہارا رب جب ان کو گرفت میں لیتا ہے تو اس کی پکڑ ایسی ہی ہوتی ہے ۔ واقعی اس کی پکڑ بڑی دردناک ، بڑی سخت ہے ۔
اور ایسی ہی پکڑ ہے تیرے رب کی جب بستیوں کو پکڑتا ہے ان کے ظلم پر ، بیشک اس کی پکڑ دردناک سخت ہے ( ف۲۰۸ )
اور تیرا ربّ جب کسی ظالم بستی کو پکڑتا ہے تو پھر اس کی پکڑ ایسی ہی ہوا کرتی ہے ، فی الواقع اس کی پکڑ بڑی سخت اور دردناک ہوتی ہے ۔
اور اسی طرح آپ کے رب کی پکڑ ہوا کرتی ہے جب وہ بستیوں کی اس حال میں گرفت فرماتا ہے کہ وہ ظالم ( بن چکی ) ہوتی ہیں ۔ بیشک اس کی گرفت دردناک ( اور ) سخت ہوتی ہے
جس طرح ان ظالموں کی ہلاکت ہوئی ان جیسا جو بھی ہوگا اسی نتیجے کو وہ بھی دیکھے گا ۔ اللہ تعالیٰ کی پکڑ المناک اور بہت سختی والی ہوتی ہے ۔ بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے اللہ تعالیٰ ظالموں کو ڈھیل دے کر پھر پکڑیں گے ۔ وقت ناگہاں دبا لیتا ہے ۔ پھر مہلت نہیں ملتی پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت کی ۔