Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
فَاسۡتَقِمۡ كَمَاۤ اُمِرۡتَ وَمَنۡ تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطۡغَوۡا‌ ؕ اِنَّهٗ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِيۡرٌ‏ ﴿112﴾
پس آپ جمے رہیئے جیسا کہ آپ کو حکم دیا گیا ہے اور وہ لوگ بھی جو آپ کے ساتھ توبہ کر چکے ہیں ، خبردار تم حد سے نہ بڑھنا ، اللہ تمہارے تمام اعمال کا دیکھنے والا ہے ۔
فاستقم كما امرت و من تاب معك و لا تطغوا انه بما تعملون بصير
So remain on a right course as you have been commanded, [you] and those who have turned back with you [to Allah ], and do not transgress. Indeed, He is Seeing of what you do.
Pus aap jamay rahiye jaisa kay aap ko hukum diya gaya hai aur woh log bhi jo aap kay sath toba ker chukay hain khabardaar tum hadd say na barhna Allah tumharay aemaal ka dekhney wala hai.
لہذا ( اے پیغمبر ) جس طرح تمہیں حکم دیا گیا ہے اس کے مطابق تم بھی سیدھے راستے پر ثابت قدم رہو ، اور وہ لوگ بھی جو توبہ کر کے تمہارے ساتھ ہیں ، اور حد سے آگے نہ نکلو ۔ یقین رکھو کہ جو عمل بھی تم کرتے ہو وہ اسے پوری طرح دیکھتا ہے ۔
تو قائم رہو ( ف۲۲۸ ) جیسا تمہیں حکم ہے اور جو تمہارے ساتھ رجوع لایا ہے ( ف۲۲۰ ) اور اے لوگو! سرکشی نہ کرو بیشک وہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے ،
پس اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، تم ، اور تمہارے وہ ساتھی جو ﴿ کفر و بغاوت سے ایمان و طاعت کی طرف﴾ پلٹ آئے ہیں ، ٹھیک ٹھیک راہِ راست پر ثابت قدم رہو جیسا کہ تمہیں حکم دیا گیا ہے ۔ اور بندگی کی حد سے تجاوز نہ کرو ۔
پس آپ ثابت قدم رہئے جیسا کہ آپ کو حکم دیا گیا ہے اور وہ بھی ( ثابت قدم رہے ) جس نے آپ کی معیت میں ( اﷲ کی طرف ) رجوع کیا ہے ، اور ( اے لوگو! ) تم سرکشی نہ کرنا ، بیشک تم جو کچھ کرتے ہو وہ اسے خوب دیکھ رہا ہے
استقامت کی ہدایت استقامت اور سیدھی راہ پر دوام ، ہمیشگی اور ثابت قدمی کی ہدایت اللہ تعالیٰ اپنے نبی اور تمام مسلمانوں کو کر رہا ہے ۔ یہی سب سے بڑی چیز ہے ۔ ساتھ ہی سرکشی سے روکا ہے کیونکہ یہی توبہ کرنے والی چیز ہے گو کسی مشرک ہی پر کی گئی ہو ۔ پرودگار بندوں کے ہر عمل سے آگاہ ہے مداہنت اور دین کے کاموں میں سستی نہ کرو ۔ شرک کی طرف نہ جھکو ۔ مشرکین کے اعمال پر رضامندی کا اظہار نہ کرو ۔ ظالموں کی طرف نہ جھکو ۔ ورنہ آگ تمہیں پکڑ لے گی ۔ ظالموں کی طرف داری ان کے ظلم پر مدد ہے یہ ہرگز نہ کرو ۔ اگر ایسا کیا تو کون ہے جو تم سے عذاب اللہ ہٹائے؟ اور کون ہے جو تمہیں اس سے بچائے ۔