سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :25
مطلب یہ ہے کہ اگر یوسف علیہ السلام کا قمیص سامنے سے پھٹا ہو تو یہ اس بات کی صریح علامت ہے کہ اقدام یوسف علیہ السلام کی جانب سے تھا اور عورت اپنے آپ کو بچانے کے لیے کش مکش کر رہی تھی ۔ لیکن اگر یوسف علیہ السلام کا قمیص پیچھے سے پھٹا ہے تو اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ عورت اس کے پیچھے پڑی ہوئی تھی اور یوسف علیہ السلام اس سے بچ کر نکل جانا چاہتا تھا ۔ اس کے علاوہ قرینے کی ایک اور شہادت بھی اس شہادت میں چھپی ہوئی تھی ۔ وہ یہ کہ اس شاہد نے توجہ صرف یوسف علیہ السلام کے قمیص کی طرف دلائی ۔ اس سے صاف ظاہر ہوگیا کہ عورت کے جسم یا اس کے لباس پر تشدد کی کوئی علامت سرے سے پائی ہی نہ جاتی تھی ، حالانکہ اگر یہ مقدمہ اقدام زنا بالجبر کا ہوتا تو عورت پر اس کے کھلے آثار پائے جاتے ۔