Surah

Information

Surah # 12 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 53 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 1, 2, 3, 7, from Madina
وَقَالَ الۡمَلِكُ اِنِّىۡۤ اَرٰى سَبۡعَ بَقَرٰتٍ سِمَانٍ يَّاۡكُلُهُنَّ سَبۡعٌ عِجَافٌ وَّسَبۡعَ سُنۡۢبُلٰتٍ خُضۡرٍ وَّاُخَرَ يٰبِسٰتٍ‌ؕ يٰۤاَيُّهَا الۡمَلَاُ اَفۡتُوۡنِىۡ فِىۡ رُءۡيَاىَ اِنۡ كُنۡتُمۡ لِلرُّءۡيَا تَعۡبُرُوۡنَ‏ ﴿43﴾
بادشاہ نے کہا میں نے خواب دیکھا ہے سات موٹی تازی فربہ گا ئیں ہیں جن کو سات لاغر دبلی پتلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات بالیاں ہیں ہری ہری اور دوسری سات بالکل خشک ۔ اے درباریو! میرے اس خواب کی تعبیر بتلاؤ اگر تم خواب کی تعبیر دے سکتے ہو ۔
و قال الملك اني ارى سبع بقرت سمان ياكلهن سبع عجاف و سبع سنبلت خضر و اخر يبست يايها الملا افتوني في رءياي ان كنتم للرءيا تعبرون
And [subsequently] the king said, "Indeed, I have seen [in a dream] seven fat cows being eaten by seven [that were] lean, and seven green spikes [of grain] and others [that were] dry. O eminent ones, explain to me my vision, if you should interpret visions."
Badshah ney kaha mein ney khuwab mein dekha hai kay saat moti taza farba gayen hain jin ko saat laaghar dubli patli gayen kha rahi hain aur saat baliyan hain hari hari aur doosri saat bilkul khushk. Aey darbariyo! Meray iss khuwab ki tabeer batlao agar tum khuwab ki tabeer dey saktay ho.
اور ( چند سال بعد مصر کے ) بادشاہ نے ( اپنے درباریوں سے ) کہا کہ : میں ( خواب میں ) کیا دیکھتا ہوں کہ سات موٹی تازی گائیں ہیں جنہیں سات دبلی پتلی گائیں کھا رہی ہیں ، نیز سات خوشے ہرے بھرے ہیں ، اور سات اور ہیں جو سوکھے ہوئے ہیں ۔ اے درباریو ! اگر تم خواب کی تعبیر دے سکتے ہو تو میرے اس خواب کا مطلب بتاؤ ۔
اور بادشاہ نے کہا میں نے خواب میں دیکھیں سات گائیں فربہ کہ انھیں سات دُبلی گائیں کھارہی ہیں اور سات بالیں ہری اور دوسری سات سوکھی ( ف۱۱۷ ) اے درباریو! میرے خواب کا جواب دو اگر تمہیں خواب کی تعبیر آتی ہو ،
ایک روز 36 بادشاہ نے کہا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ سات موٹی گائیں ہیں جن کو سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں ، اور اناج کی سات بالیں ہری ہیں اور دوسری سات سوکھی ۔ اے اہل دربار ، مجھے اس خواب کی تعبیر بتاؤ اگر تم خوابوں کا مطلب سمجھتے ہو ۔ 37
اور ( ایک روز ) بادشاہ نے کہا: میں نے ( خواب میں ) سات موٹی تازی گائیں دیکھی ہیں ، انہیں سات دبلی پتلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات سبز خوشے ( دیکھے ) ہیں اور دوسرے ( سات ہی ) خشک ، اے درباریو! مجھے میرے خواب کا جواب بیان کرو اگر تم خواب کی تعبیر جانتے ہو
سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :36 بیچ میں کئی سال کے زمانہ قید کا حال چھوڑ کر اب سر رشتہ بیان اس مقام سے جوڑا جاتا ہے جہاں سے حضرت یوسف علیہ السلام کے دنیوی عروج شروع ہوا ۔ سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :37 بائیبل اور تلمود کا بیان ہے کہ ان خوابوں سے بادشاہ بہت پریشان ہو گیا تھا اور اس نے اعلان عام کے ذریعہ سے اپنے ملک کے تمام دانشمندوں ، کاہنوں ، مذہبی پیشواؤں اور جادوگروں کو جمع کر کے ان سب کے سامنے یہ سوال پیش کیا تھا ۔
شاہ مصر کا خواب اور تلاش تعبیر میں یوسف علیہ السلام تک رسائی قدرت الٰہی نے یہ مقرر رکھا تھا کہ حضرت یوسف علیہ السلام قید خانے سے بعزت و اکرام پاکیزگی برات اور عصمت کے ساتھ نکلیں ۔ اس کے لیے قدرت نے یہ سبب بنایا کہ شاہ مصر نے ایک خواب دیکھا جس سے بھونچکا سا ہو گیا ۔ دربار منعقد کیا اور تمام امراء ، رؤسا ، کاہن ، منجم اور علماء کو خواب کی تعبیر بیان کرنے والوں کو جمع کیا ۔ اور اپنا خواب بیان کر کے ان سب سے تعبیر دریافت کی ۔ لیکن کسی کی سمجھ میں کچھ نہ آیا ۔ اور سب نے لاچار ہو کر یہ کہہ کر ٹال دیا کہ یہ کوئی باقاعدہ لائق تعبیر سچا خواب نہیں جس کی تعبیر ہو سکے ۔ یہ تو یونہی پریشان خواب مخلوط خیالات اور فضول توہمات کا خاکہ ہے ۔ اس کی تعبیر ہم نہیں جانتے ۔ اس وقت شاہی ساقی کو حضرت یوسف علیہ السلام یاد آگئے کہ وہ تعبیر خواب کے پورے ماہر ہیں ۔ اس علم میں ان کو کافی مہارت ہے ۔ یہ وہی شخص ہے جو حضرت یوسف علیہ السلام کے ساتھ جیل خانہ بھگت رہا تھا یہ بھی اور اس کا ایک اور ساتھی بھی ۔ اسی سے حضرت یوسف علیہ السلام نے کہا تھا کہ بادشاہ کے پاس میرا ذکر بھی کرنا ۔ لیکن اسے شیطان نے بھلا دیا تھا ۔ آج مدت مدید کے بعد اسے یاد آگیا اور اس نے سب کے سامنے کہا کہ اگر آپ کو اس کی تعبیر سننے کا شوق ہے اور وہ بھی صحیح تعبیر تو مجھے اجازت دو ۔ یوسف صدیق علیہ السلام جو قید خانے میں ہیں ان کے پاس جاؤں اور ان سے دریافت کر آؤں ۔ آپ نے اسے منظور کیا اور اسے اللہ کے محترم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا ۔ امتہ کی دوسری قرأت امتہ بھی ہے ۔ اس کے معنی بھول کے ہیں ۔ یعنی بھول جانے کے بعد اسے حضرت یوسف علیہ السلام کا فرمان یاد آیا ۔ دربار سے اجازت لے کر یہ چلا ۔ قید خانے پہنچ کر اللہ کے نبی ابن نبی ابن نبی ابن نبی علیہ السلام سے کہا کہ اے نرے سچے یوسف علیہ السلام بادشاہ نے اس طرح کا ایک خواب دیکھا ہے ۔ اسے تعبیر کا اشتیاق ہے ۔ تمام دربار بھرا ہوا ہے ۔ سب کی نگاہیں لگیں ہوئی ہیں ۔ آپ مجھے تعبیر بتلا دیں تو میں جا کر انہیں سناؤں اور سب معلوم کرلیں ۔ آپ نے نہ تو اسے کوئی ملامت کی کہ تو اب تک مجھے بھولے رہا ۔ باوجود میرے کہنے کے تونے آج تک بادشاہ سے میرا ذکر بھی نہ کیا ۔ نہ اس امر کی درخواست کی کہ مجھے جیل خانے سے آزاد کیا جائے بلکہ بغیر کسی تمنا کے اظہار کے بغیر کسی الزام دینے کے خواب کی پوری تعبیر سنا دی اور ساتھ ہی تدبیر بھی بتا دی ۔ فرمایا کہ سات فربہ گایوں سے مراد یہ ہے کہ سات سال تک برابر حاجت کے مطابق بارش برستی رہے گی ۔ خوب ترسالی ہوگی ۔ غلہ کھیت باغات خوب پھلیں گے ۔ یہی مراد سات ہری بالیوں سے ہے ۔ گائیں بیل ہی ہلوں میں جتتے ہیں ان سے زمین پر کھیتی کی جاتی ہے ۔ اب ترکیب بھی بتلا دی کہ ان سات برسوں میں جو اناج غلہ نکلے ۔ اسے بطور ذخیرے کے جمع کر لینا اور رکھنا بھی بالوں اور خوشوں سمیت تاکہ سڑے گلے نہیں خراب نہ ہو ۔ ہاں اپنی کھانے کی ضرورت کے مطابق اس میں سے لے لینا ۔ لیکن خیال رہے کہ ذرا سا بھی زیادہ نہ لیا جائے صرف حاجت کے مطابق ہی نکالا جائے ۔ ان سات برسوں کے گزرتے ہی اب جو قحط سالیاں شروع ہوں گی وہ برابر سات سال تک متواتر رہیں گی ۔ نہ بارش برسے گی نہ پیداوار ہوگی ۔ یہی مراد ہے سات دبلی گایوں اور سات خشک خوشوں سے ہے کہ ان سات برسوں میں وہ جمع شدہ ذخیرہ تم کھاتے پیتے رہو گے ۔ یاد رکھنا ان میں کوئی غلہ کھیتی نہ ہوگی ۔ وہ جمع کردہ ذخیرہ ہی کام آئے گا ۔ تم دانے بوؤ گے لیکن پیداوار کچھ بھی نہ ہوگی ۔ آپ نے خواب کی پوری تعبیر دے کر ساتھ ہی یہ خوشخبری بھی سنا دی کہ ان سات خشک سالیوں کے بعد جو سال آئے گا وہ بڑی برکتوں والا ہوگا ۔ خوب بارشیں برسیں گی خوب غلے اور کھیتیاں ہوں گی ۔ ریل پیل ہو جائے گی اور تنگی دور ہو جائے گی اور لوگ حسب عادت زیتون وغیرہ کا تیل نکالیں گے اور حسب عادت انگور کا شیرہ نچوڑیں گے ۔ اور جانوروں کے تھن دودھ سے لبریز ہو جائیں گے کہ خوب دودھ نکالیں پئیں ۔