Surah

Information

Surah # 12 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 53 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 1, 2, 3, 7, from Madina
يُوۡسُفُ اَيُّهَا الصِّدِّيۡقُ اَ فۡتِنَا فِىۡ سَبۡعِ بَقَرٰتٍ سِمَانٍ يَّاۡكُلُهُنَّ سَبۡعٌ عِجَافٌ وَّسَبۡعِ سُنۡۢبُلٰتٍ خُضۡرٍ وَّاُخَرَ يٰبِسٰتٍ ۙ لَّعَلِّىۡۤ اَرۡجِعُ اِلَى النَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ﴿46﴾
اے یوسف! اے بہت بڑے سچے یوسف! آپ ہمیں اس خواب کی تعبیر بتلایئے کہ سات موٹی تازی گائیں ہیں جنہیں سات دبلی پتلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات بالکل سبز خوشے ہیں اور سات ہی دوسرے بھی بالکل خشک ہیں ، تاکہ میں واپس جا کر ان لوگوں سے کہوں کہ وہ سب جان لیں ۔
يوسف ايها الصديق افتنا في سبع بقرت سمان ياكلهن سبع عجاف و سبع سنبلت خضر و اخر يبست لعلي ارجع الى الناس لعلهم يعلمون
[He said], "Joseph, O man of truth, explain to us about seven fat cows eaten by seven [that were] lean, and seven green spikes [of grain] and others [that were] dry - that I may return to the people; perhaps they will know [about you]."
Aey yousuf! Aey boht baray sachay yousuf! Aap humen iss khuwab ki tabeer batlaiye kay saat moti taza gayen hain jinhen saat dubli patli gayen kha rahi hain aur saat bilkul sabz khoshay hain aur saat hi doosray bhi bilkul khushk hain takay mein wapis jaa ker unn logon say kahon kay woh sab jaan len.
۔ ( چنانچہ اس نے قید خانے میں پہنچ کر یوسف سے کہا ) یوسف ! اے وہ شخص جس کی ہر بات سچی ہوتی ہے ، تم ہمیں اس ( خواب ) کا مطلب بتاؤ کہ سات موٹی تازی گائیں ہیں جنہیں سات دبلی پتلی گائیں کھا رہی ہیں ، اور سات خوشے ہرے بھرے ہیں ، اور دوسرے سات اور ہیں جو سوکھے ہوئے ہیں ، شاید میں لوگوں کے پاس واپس جاؤں ( اور انہیں خواب کی تعبیر بتاؤں ) تاکہ وہ بھی حقیقت جان لیں ۔ ( ٣٠ )
اے یوسف! اے صدیق! ہمیں تعبیر دیجئے سات فربہ گایوں کی جنہیں سات دُبلی کھاتی ہیں اور سات ہری بالیں اور دوسری سات سوکھی ( ف۱۲۱ ) شاید میں لوگوں کی طرف لوٹ کر جاؤں شاید وہ آگاہ ہوں ( ف۱۲۲ )
اس نے جا کر کہا یوسف ( علیہ السلام ) ، اے سراپا راستی ، 39 مجھے اس خواب کا مطلب بتا کہ سات موٹی گائیں ہیں جن کو سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات بالیں ہری ہیں اور سات سوکھی ۔ شاید کہ میں ان لوگوں کے پاس واپس جاؤں اور شاید کہ وہ جان لیں ۔ 40
۔ ( وہ قید خانہ میں پہنچ کر کہنے لگا: ) اے یوسف ، اے صدقِ مجسّم! آپ ہمیں ( اس خواب کی ) تعبیر بتا دیں کہ سات فربہ گائیں ہیں جنہیں سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات سبز خوشے ہیں اور دوسرے سات خشک؛ تاکہ میں ( یہ تعبیر لے کر ) واپس لوگوں کے پاس جاؤں شاید انہیں ( آپ کی قدر و منزلت ) معلوم ہو جائے
سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :39 متن میں لفظ ”صدیق “ استعمال ہوا ہے جو عربی زبان میں سچائی اور راستبازی کے انتہائی مرتبے کہ لیے استعمال ہوتا ہے ۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ قید خانے کے زمانہ قیام میں اس شخص نےیوسف علیہ السلام کی سیرت پاک سے کیسا گہرا اثر لیا تھا اور یہ اثر ایک مدت گزر جانے کے بعد بھی کتنا راسخ تھا ۔ صدیق کی مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو ، جلد اول سورہ نساء ، حاشیہ نمبر ۹۹ سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :40 یعنی آپ کی قدر و منزلت جان لیں اور ان کو احساس ہو کہ کس پایہ کے آدمی کو انہوں نے کہاں بند کر رکھا ہے ، اور اس طرح مجھے اپنے اس وعدے کے ایفاء کا موقع مل جائے جو میں نے آپ سے قید کے زمانہ میں کیا تھا ۔