Surah

Information

Surah # 12 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 53 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 1, 2, 3, 7, from Madina
قَالُوۡا جَزَاۤؤُهٗ مَنۡ وُّجِدَ فِىۡ رَحۡلِهٖ فَهُوَ جَزَاۤؤُهٗ‌ؕ كَذٰلِكَ نَجۡزِى الظّٰلِمِيۡنَ‏ ﴿75﴾
جواب دیا اس کی سزا یہی ہے کہ جس کے اسباب میں سے پایا جائے وہی اس کا بدلہ ہے ہم تو ایسے ظالموں کو یہی سزا دیا کرتے ہیں ۔
قالوا جزاؤه من وجد في رحله فهو جزاؤه كذلك نجزي الظلمين
[The brothers] said, "Its recompense is that he in whose bag it is found - he [himself] will be its recompense. Thus do we recompense the wrongdoers."
Jawab diya kay uss ki saza yehi hai kay jiss kay asbaab mein say paya jaye wohi uss ka badla hai. Hum to aisay zalimon ko yehi saza diya kertay hain.
انہوں نے کہا : اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے کجاوے میں سے وہ ( پیالہ ) مل جائے ، وہ خود سزا میں دھر لیا جائے ۔ جو لوگ ظلم کرتے ہیں ، ہم ان کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں ، ( ٤٨ )
بولے اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے اسباب میں ملے وہی اس کے بدلے میں غلام بنے ( ف۱۷۰ ) ہمارے یہاں ظالموں کی یہی سزا ہے ( ف۱۷۱ )
انہوں نے کہا اس کی سزا ؟ جس کے سامان میں سے یہ چیز نکلے وہ آپ ہی اپنی سزا میں رکھ لیا جائے ، ہمارے ہاں تو ایسے ظالموں کو سزا دینے کا یہی طریقہ ہے ۔ 58
انہوں نے کہا: اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے سامان میں سے وہ ( پیالہ ) برآمد ہو وہ خود ہی اس کا بدلہ ہے ( یعنی اسی کو اس کے بدلہ میں رکھ لیا جائے ) ، ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں
۵۸ ۔ خیال رہے کہ یہ بھائی خاندان ابراہیمی کے افراد تھے لہذا انہوں نے چوری کے معاملہ میں جو قانون بیان کیا وہ شریعت ابراہیمی کا قانون تھا یعنی یہ کہ چور اس شخص کی غلامی میں دے دیا جائے جس کا مال اس نے چرایا ہے ۔