Surah

Information

Surah # 13 | Verses: 43 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 96 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَالَّذِيۡنَ اٰتَيۡنٰهُمُ الۡكِتٰبَ يَفۡرَحُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ‌ وَمِنَ الۡاَحۡزَابِ مَنۡ يُّـنۡكِرُ بَعۡضَهٗ‌ؕ قُلۡ اِنَّمَاۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ اللّٰهَ وَلَاۤ اُشۡرِكَ بِهٖؕ اِلَيۡهِ اَدۡعُوۡا وَاِلَيۡهِ مَاٰبِ‏ ﴿36﴾
جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ تو جو کچھ آپ پر اتارا جاتا ہے اس سے خوش ہوتے ہیں اور دوسرے فرقے اس کی بعض باتوں کے منکر ہیں ۔ آپ اعلان کر دیجئے کہ مجھے تو صرف یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ کروں ، میں اسی کی طرف بلا رہا ہوں اور اسی کی جانب میرا لوٹنا ہے ۔
و الذين اتينهم الكتب يفرحون بما انزل اليك و من الاحزاب من ينكر بعضه قل انما امرت ان اعبد الله و لا اشرك به اليه ادعوا و اليه ماب
And [the believers among] those to whom We have given the [previous] Scripture rejoice at what has been revealed to you, [O Muhammad], but among the [opposing] factions are those who deny part of it. Say, "I have only been commanded to worship Allah and not associate [anything] with Him. To Him I invite, and to Him is my return."
Jinhen hum ney kitab di hai woh to jo kuch aap per utara jata hai uss say khush hotay hain aur doosray fiqay iss ki baaz baaton say munkir hain. Aap ailaan ker dijiye kay mujhay to sirf yehi hukum diya gaya hai kay mein Allah ki ibadat keroon aur uss kay sath shareek na keroon mein ussi ki taraf bula raha hun aur ussi ki janib mera lotna hai.
اور ( اے پیغمبر ) جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے ، وہ اس کلام سے خوش ہوتے ہیں جو تم پر نازل کیا گیا ہے ، اور انہی گروہوں میں وہ بھی ہیں جو اس کی بعض باتوں کا ماننے سے انکار کرتے ہیں ۔ ( ٣٣ ) کہہ دو کہ : مجھے تو یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں ، اور اس کے ساتھ کسی کو خدائی میں شریک نہ مانوں ، اسی بات کی میں دعوت دیتا ہوں ، اور اسی ( اللہ ) کی طرف مجھے لوٹ کر جانا ہے ، ( ٣٤ ) ۔
اور جن کو ہم نے کتاب دی ( ف۱۰۰ ) وہ اس پر خوش ہوتے جو تمہاری طرف اترا اور ان گروہوں میں ( ف۱۰۱ ) کچھ وہ ہیں کہ اس کے بعض سے منکر ہیں ، تم فرماؤ مجھے تو یہی حکم ہے کہ اللہ کی بندگی کروں اور اس کا شریک نہ ٹھہراؤں ، ميں اسی کی طرف بلاتا ہوں اور اسی کی طرف مجھے پھرنا ( ف۱۰۲ )
اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جن لوگوں کو ہم نے پہلے کتاب دی تھی وہ اس کتاب سے جو ہم نے تم پر نازل کی ہے ، خوش ہیں اور مختلف گروہوں میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی بعض باتوں کو نہیں مانتے ۔ تم صاف کہہ دو کہ مجھے تو صرف اللہ کی بندگی کا حکم دیا گیا ہے اور اس سے منع کیا گیا ہے کہ کسی کو اس کے ساتھ شریک ٹھہراؤ ں ۔ لہٰذا میں اسی کی طرف دعوت دیتا ہوں اور اسی کی طرف میرا رجوع ہے 55 ۔
اور جن لوگوں کو ہم کتاب ( تورات ) دے چکے ہیں ( اگر وہ صحیح مومن ہیں تو ) وہ اس ( قرآن ) سے خوش ہوتے ہیں جو آپ کی طرف نازل کیا گیا ہے اور ان ( ہی کے ) فرقوں میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو اس کے کچھ حصہ کا انکار کرتے ہیں ، فرما دیجئے کہ بس مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اﷲ کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ ( کسی کو ) شریک نہ ٹھہراؤں ، اسی کی طرف میں بلاتا ہوں اور اسی کی طرف مجھے لوٹ کر جانا ہے
سورة الرَّعْد حاشیہ نمبر :55 یہ ایک خاص بات کا جواب ہے جو اس وقت مخالفین کی طرف سے کہی جا رہی تھی ۔ وہ کہتے تھے کہ اگر صاحب واقعی وہی تعلیم لے کر آئے ہیں جو پچھلے انبیاء علیہم السلام لائے تھے جیسا کہ ان کا دعوی ہے ، تو آخر کیا بات ہے کہ یہود و نصاری ، جو پچھلے انبیاء علیہم السلام کے پیرو ہیں ، آگے بڑھ کر ان کا استقبال نہیں کرتے ۔ اس پر فرمایا جارہا ہے کہ ان میں سے بعض لوگ اس پر خوش ہیں اور بعض ناراض ، مگر اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، خواہ کوئی خوش ہو یا ناراض ، تم صاف کہہ دو کہ مجھے تو خدا کی طرف سے یہ تعلیم دی گئی ہے اور میں بہرحال اسی کی پیروی کروں گا ۔
شاداں و فرحاں لوگ جو لوگ اس سے پہلے کتاب دئیے گئے ہیں اور وہ اس کے عامل ہیں وہ تو تجھ پر اس قرآن کے اترنے سے شاداں و فرحاں ہو رہے ہیں کیونکہ خود ان کی کتابوں میں اس کی بشارت اور اس کی صداقت موجود ہے ۔ جیسے آیت ( اَلَّذِيْنَ اٰتَيْنٰھُمُ الْكِتٰبَ يَتْلُوْنَهٗ حَقَّ تِلَاوَتِهٖ ) 2 ۔ البقرۃ:121 ) میں ہے کہ اگلی کتابوں کو اچھی طور سے پڑھنے اس آخری کتاب پر بھی ایمان لاتے ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی خبر ہے اور وہ اس وعدے کو پوار دیکھ کر خوشی سے مان لیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس سے پاک ہے کہ اس کے وعدے غلط نکلیں اس کے فرمان صحیح ثابت نہ ہوں پس وہ شادماں ہوتے ہوئے اللہ کے سامنے سجدے میں گر پڑتے ہیں ۔ ہاں ان جماعتوں میں ایسے بھی ہیں جو اس کی بعض باتوں کو نہیں مانتے ، غرض بعض اہل کتاب مسلمان ہیں بعض نہیں ، تو اے نبی اعلان کر دے کہ مجھے صرف اللہ واحد کی عبادت کا حکم ملا ہوا ہے کہ دوسرے کی شرکت کے بغیر صرف اسی کی عبادت اس کی ہی توحید کے ساتھ کروں یہی حکم مجھ سے پہلے کے تمام نبیوں اور رسولوں کو ملا تھا ، اسی راہ کی طرف اسی الہٰی عبادت کی طرف میں تمام دنیا کو دعوت دیتا ہوں ۔ اسی اللہ کی طرف سب کو بلاتا ہوں اور اسی اللہ کی طرف میرا لوٹنا ہے ۔ جس طرح ہم نے تم سے پہلے نبی بھیجے ان پر اپنی کتابیں نازل فرمائیں اسی طرح یہ قرآن جو محکم اور مضبوط ہے عربی زبان میں جو تیری اور تیری قوم کی زبان ہے اس قرآن کو ہم نے تجھ پر نازل فرمایا ۔ یہ بھی تجھ پر خاص احسان ہے کہ اس واضح اظہار مفصل اور محکم کتاب کے ساتھ تجھے ہم نے نوازا کہ نہ اس کے آگے سے باطل آ سکے نہ اس کے پیچھے سے آ کر اس میں مل سکے یہ حکیم و حمید اللہ کی طرف سے اتری ہے ۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تیرے پاس الہامی علم آسمانی وحی آ چکی ہے اب بھی اگر تو نے ان کی خواہش کی ماتحتی کی تو یاد رکھ کہ اللہ کے عذابوں سے تجھے کوئی بھی نہ بچا سکے گا ۔ نہ کوئی تیری حمایت پر کھڑا ہوگا ۔ سنت نبویہ اور طریقہ محمدیہ کے علم کے بعد جو گمراہی والوں کے راستوں کو اختیار کریں ان علماء کے لئے اس آیت میں زبردست وعید ہے ۔