Surah

Information

Surah # 14 | Verses: 52 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 72 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 29, from Madina
وَسَخَّرَ لَـكُمُ الشَّمۡسَ وَالۡقَمَرَ دَآٮِٕبَيۡنِ‌ۚ وَسَخَّرَ لَـكُمُ الَّيۡلَ وَالنَّهَارَ‌ۚ‏ ﴿33﴾
اسی نے تمہارے لئے سورج چاند کو مسخر کر دیا ہے کہ برابر ہی چل رہے ہیں اور رات دن کو بھی تمہارے کام میں لگا رکھا ہے ۔
و سخر لكم الشمس و القمر داىبين و سخر لكم اليل و النهار
And He subjected for you the sun and the moon, continuous [in orbit], and subjected for you the night and the day.
Ussi ney tumharay liye sooraj chand ko musakhar kerdiya hai kay barabar hi chal rahey hain aur raat din ko bhi tumharay kaam mein laga rakha hai.
اور تمہاری خاطر سورج اور چاند کو اس طرح کام پر لگایا کہ وہ مسلسل سفر میں ہیں ، اور تمہاری خاطر رات اور دن کو بھی کام پر لگایا ۔
اور تمہارے لیے سورج اور چاند مسخر کیے جو برابر چل رہے ہیں ( ف۸۰ ) اور تمہارے لیے رات اور دن مسخر کیے ( ف۸۱ )
جس نے سورج اور چاند کو تمہارے لیے مسخّر کیا کہ لگاتار چلے جا رہے ہیں اور رات اور دن کو تمہارے لیے مسخّر کیا ۔ 44
اور اس نے تمہارے فائدہ کے لئے سورج اور چاند کو ( باقاعدہ ایک نظام کا ) مطیع بنا دیا جو ہمیشہ ( اپنے اپنے مدار میں ) گردش کرتے رہتے ہیں ، اور تمہارے ( نظامِ حیات کے ) لئے رات اور دن کو بھی ( ایک نظام کے ) تابع کر دیا
سورة اِبْرٰهِیْم حاشیہ نمبر :44 ”تمہارے لیے مسخر کیا“ کو عام طور پر لوگو غلطی سے” تمہارے تابع کر دیا “ کے معنی میں لے لیتے ہیں ، اور پھر اس مضمون کی آیات سے عجیب عجیب معنی پیدا کرنے لگتے ہیں ۔ حتی کہ بعض لوگ تو یہاں تک سمجھ بیٹھے کہ ان آیات کی رو سے تسخیر سمٰوات و ارض انسان کا منتہائے مقصود ہے ۔ حالانکہ انسان کے لیے ان چیزوں کو مسخر کرنے کا مطلب اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ اللہ تعالی نے ان کو ایسے قوانین کا پابند بنا رکھا ہے جن کی بدولت وہ انسان کے لیے نافع ہوگئی ہیں ۔ کشتی اگر فطرت کےچند مخصوص قوانین کی پابند نہ ہوتی تو انسان کبھی بحری سفر نہ کر سکتا ۔ دریا اگر مخصوص قوانین میں جکڑے ہوئی نہ ہوتے تو کبھی ان سے نہریں نہ نکالی جا سکتیں ۔ سورج اور چاند اور روز و شب اگر ضابطوں میں کسے ہوئے نہ ہوتے تو یہاں زندگی ہی ممکن نہ ہوتی کجا کہ ایک پھلتا پھولتا انسانی تمدن وجود میں آسکتا ۔