Surah

Information

Surah # 15 | Verses: 99 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 54 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 87, from Madina
بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
شروع کرتا ہوں اللہ تعا لٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔
بسم الله الرحمن الرحيم
In the name of Allah , the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
Shuroo Allah kay naam say jo bara meharban nehayat reham kerney wala hai
شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے ، بہت مہربان ہے
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے ۔
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے ۔
سورة الْحِجْر نام : آیت ۸۰ کے فقرے کَذَّبَ اَصْحٰبُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِیْنَ سے ماخوذ ہے ۔ زمانہ نزول : “مضامین اور انداز بیان سے صاف مترشح ہوتا ہے کہ اس سورہ کا زمانہ نزول سورہ ابراہیم سے متصل ہے ۔ اس کے پس منظر میں دو چیزیں بالکل نمایاں نظر آتی ہیں ۔ ایک یہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دعوت دیتے ایک مُدّت گزر چکی ہے اور مخاطب قوم کی مسلسل ہٹ دھرمی ، استہزا ، مزاحمت اور ظلم و ستم کی حد ہوگئی ہے ، جس کے بعد اب تفہیم کا موقع کم اور تنبیہ کا موقع زیادہ ہے ۔ دوسرے یہ کہ اپنی قوم کے کفر و جحود اور مزاحمت کے پہاڑ توڑتے توڑتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تھکے جا رہے ہیں اور دل شکستگی کی کیفیت بار بار آپ پر طاری ہو رہی ہے ، جسے دیکھ کر اللہ تعالی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دے رہا ہے اور آپ کی ہمت بندھا رہا ہے ۔ موضوع اور مرکزی مضمون : یہی دو مضمون اس سورہ میں بیان ہو ئے ہیں ۔ یعنی تنبیہ ان لوگوں کو جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کا انکار کر رہے تھے اور آپ کا مذاق اڑاتے اور آپ کے کام میں طرح طرح کی مزاحمتیں کرتے تھے ۔ اور تسلی وہمت افزائی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ سورہ تفہیم اور نصیحت سے خالی ہے ۔ قرآن میں کہیں بھی اللہ تعالی نے مجرد تنبیہ ، یا خالص زجر و توبیخ سے کام نہیں لیا ہے ۔ سخت سے سخت دھمکیوں اور ملامتوں کے درمیان بھی وہ سمجھانے اور نصیحت کرنے میں کمی نہیں کرتا ۔ چنانچہ اس سورہ میں بھی ایک طرف توحید کے دلائل کی طرف مختصر اشارے کیے گئے ہیں ، اور دوسری طرف قصہ آدم و ابلیس سنا کر نصیحت فرمائی گئی ہے ۔