Surah

Information

Surah # 15 | Verses: 99 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 54 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 87, from Madina
وَالۡاَرۡضَ مَدَدۡنٰهَا وَاَلۡقَيۡنَا فِيۡهَا رَوَاسِىَ وَاَنۡۢبَتۡنَا فِيۡهَا مِنۡ كُلِّ شَىۡءٍ مَّوۡزُوۡنٍ‏ ﴿19﴾
اور زمین کو ہم نے پھیلا دیا ہے اور اس پر ( اٹل ) پہاڑ ڈال دیئے ہیں اور اس میں ہم نے ہرچیز ایک معین مقدار سے اگادی ہے ۔
و الارض مددنها و القينا فيها رواسي و انبتنا فيها من كل شيء موزون
And the earth - We have spread it and cast therein firmly set mountains and caused to grow therein [something] of every well-balanced thing.
Aur zamin ko hum ney phela diya hai aur iss per ( atal ) pahar bana diye hain aur iss mein hum ney her cheez aik moyyan miqdar say uga di hai.
اور زمین کو ہم نے پھیلا دیا ہے ، اور اس کو جمانے کے لیے اس میں پہاڑ رکھ دیے ہیں ، ( ٩ ) اور اس میں ہر قسم کی چیزیں توازن کے ساتھ اگائی ہیں ۔
اور ہم نے زمین پھیلائی اور اس میں لنگر ڈالے ( ف۲۳ ) اور اس میں ہر چیز اندازے سے اگائی ،
ہم نے زمین کو پھیلایا ، اس میں پہاڑ جمائے ، اس میں ہر نوع کی نباتات ٹھیک ٹھیک نپی تلی مقدار کے ساتھ اگائی ، 13
اور زمین کو ہم نے ( گولائی کے باوجود ) پھیلا دیا اور ہم نے اس میں ( مختلف مادوں کو باہم ملا کر ) مضبوط پہاڑ بنا دیئے اور ہم نے اس میں ہر جنس کو ( مطلوبہ ) توازن کے مطابق نشو و نما دی
سورة الْحِجْر حاشیہ نمبر :13 اس سے اللہ تعالیٰ کی قدرت و حکمت کے ایک اور اہم نشان کی طرف توجہ دلائی گئی ہے ۔ نباتات اور ہر نوع میں تناسُل کی اس قدر زبردست طاقت ہے کہ اگر اس کے صرف ایک پودے ہی کی نسل کو زمین میں بڑھنے کا موقع مل جاتا تو چند سال کے اندر روئے زمین پر بس وہی وہ نظر آتی ، کسی دوسری قسم کی نباتات کے لیے کوئی جگہ نہ رہتی ۔ مگر یہ ایک حکیم اور قادر مطلق کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کے مطابق بے حد و حساب اقسام کی نباتات اس زمین پر اگ رہی ہیں اور ہر نوع کی پیداوار اپنی ایک مخصوص حد پر پہنچ کر رک جاتی ہے ۔ اسی منظر کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ ہر نوع کی جسامت ، پھیلاؤ ، اٹھان اور نشوونما کی ایک حد مقرر ہے جس سے نباتات کی کوئی قسم بھی تجاوز نہیں کر سکتی ۔ صاف معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے ہر درخت ، ہر پودے اور ہر بیل بوٹے کے لیے جسم ، قد ، شکل ، برگ و بار اور پیداوار کی ایک مقدار پورے ناپ تول اور حساب و شمار کے ساتھ مقرر کر رکھی ہے ۔