Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
وَ لَـكُمۡ فِى الۡقِصَاصِ حَيٰوةٌ يّٰٓـاُولِىۡ الۡاَلۡبَابِ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ‏ ﴿179﴾
عقلمندو! قصاص میں تمہارے لئے زندگی ہے اس باعث تم ( قتل ناحق سے ) رُکو گے
و لكم في القصاص حيوة ياولي الالباب لعلكم تتقون
And there is for you in legal retribution [saving of] life, O you [people] of understanding, that you may become righteous.
Aqal mandon! Qisass mein tumharay liye zindagi hai iss baees tum ( qatal-e-na haq say ) ruko gay.
اور اے عقل رکھنے والو ! تمہارے لئے قصاص میں زندگی ( کا سامان ہے ) امید ہے کہ تم ( اس کی خلاف ورزی سے ) بچو گے ۔
اور خون کا بدلہ لینے میں تمہاری زندگی ہے اے عقل مندو ( ف۳۱۹ ) کہ تم کہیں بچو ،
عقل و خردر کھنے والو! تمہارے لیے قصاص میں زندگی ہے ۔ 181 امید ہے کہ تم اس قانون کی خلاف ورزی سے پرہیز کرو گے ۔
اور تمہارے لئے قصاص ( یعنی خون کا بدلہ لینے ) میں ہی زندگی ( کی ضمانت ) ہے اے عقلمند لوگو! تاکہ تم ( خوں ریزی اور بربادی سے ) بچو
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :181 یہ ایک دوسری جاہلیت کی تردید ہے ، جو پہلے بھی بہت سے دماغوں میں موجود تھی اور آج بھی بکثرت پائی جاتی ہے ۔ جس طرح اہل جاہلیت کا ایک گروہ انتقام کے پہلو میں افراط کی طرف چلا گیا ، اسی طرح ایک دوسرا گروہ عفو کے پہلو میں تفریط کی طرف گیا ہے اور اس نے سزائے موت کے خلاف اتنی تبلیغ کی ہے کہ بہت سے لوگ اس کو ایک نفرت انگیز چیز سمجھنے لگے ہیں اور دنیا کے متعدد ملکوں نے اسے بالکل منسوخ کر دیا ہے ۔ قرآن اسی پر اہل عقل کو مخاطب کر کے تنبیہ کر تا ہے کہ قصاص میں سوسائیٹی کی زندگی ہے ۔ جو سوسائیٹی انسانی جان کا احترام نہ کرنے والوں کی جان کو محترم ٹھیراتی ہے ، وہ دراصل اپنی آستین میں سانپ پالتی ہے ۔ تم ایک قاتل کی جان بچا کر بہت سے بے گناہ انسانوں کی جانیں خطرے میں ڈالتے ہو ۔