Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
اَفَمَنۡ يَّخۡلُقُ كَمَنۡ لَّا يَخۡلُقُ‌ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوۡنَ‏ ﴿17﴾
تو کیا وہ جو پیدا کرتا ہے اس جیسا ہے جو پیدا نہیں کر سکتا؟ کیا تم بالکل نہیں سوچتے؟
افمن يخلق كمن لا يخلق افلا تذكرون
Then is He who creates like one who does not create? So will you not be reminded?
To kiya woh jo peda kerta hai uss jaisa hai jo peda nahi ker sakta? Kiya tum bilkul nahi sochtay?
اب ‌بتاؤ ‌كہ ‌جو ‌ذات ( یہ ‌ساری ‌چیزیں ) ‌پیدا ‌كرتی ‌ہے ‌ ، ‌كیا ‌وہ ‌ان ‌كے ‌برابر ‌ہوسكتی ‌ہے ‌ جو کچھ پیدا نہیں کرتے؟ کیا پھر بھی تم کوئی سبق نہیں لیتے؟
تو کیا جو بنائے ( ف۲۷ ) وہ ایسا ہوجائے گا جو نہ بنائے ( ف۲۸ ) تو کیا تم نصیحت نہیں مانتے ،
پھر کیا وہ جو پیدا کرتا ہے اور وہ جو کچھ بھی پیدا نہیں کرتے ، دونوں یکساں ہیں؟ 16
کیا وہ خالق جو ( اتنا کچھ ) پیدا فرمائے اس کے مثل ہو سکتا ہے جو ( کچھ بھی ) پیدا نہ کر سکے ، کیا تم لوگ نصیحت قبول نہیں کرتے
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :16 یعنی اگر تم یہ مانتے ہو ( جیسا کہ فی الواقع کفار مکہ بھی مانتے تھے اور دنیا کے دوسرے مشرکین بھی مانتے ہیں ) کہ خالق اللہ ہی ہے اور اس کائنات کے اندر تمہارے ٹھیرائے ہوئے شریکوں میں سے کسی کا کچھ بھی پیدا کیا ہوا نہیں ہے تو پھر کیسے ہوسکتا ہے کہ خالق کے خلق کیے ہوئے نظام میں غیر خالق ہستیوں کی حیثیت خود خالق کے برابر یا کسی طرح بھی اس کے مانند ہو؟ کیونکر ممکن ہے کہ اپنی خلق کی ہوئی کائنات میں جو اختیارات خالق کے ہیں وہی ان غیر خالقوں کے بھی ہوں ، اور اپنی مخلوق پر جو حقوق خالق کو حاصل ہیں وہی حقوق غیر خالقوں کو بھی حاصل ہوں؟ کیسے باور کیا جاسکتا ہے کہ خالق اور غیر خالق کی صفات ایک جیسی ہوں گی ، یا وہ ایک جنس کے افراد ہوں گے ، حتیٰ کہ ان کے درمیان باپ اور اولاد کا رشتہ ہوگا ؟