سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :16
یعنی اگر تم یہ مانتے ہو ( جیسا کہ فی الواقع کفار مکہ بھی مانتے تھے اور دنیا کے دوسرے مشرکین بھی مانتے ہیں ) کہ خالق اللہ ہی ہے اور اس کائنات کے اندر تمہارے ٹھیرائے ہوئے شریکوں میں سے کسی کا کچھ بھی پیدا کیا ہوا نہیں ہے تو پھر کیسے ہوسکتا ہے کہ خالق کے خلق کیے ہوئے نظام میں غیر خالق ہستیوں کی حیثیت خود خالق کے برابر یا کسی طرح بھی اس کے مانند ہو؟ کیونکر ممکن ہے کہ اپنی خلق کی ہوئی کائنات میں جو اختیارات خالق کے ہیں وہی ان غیر خالقوں کے بھی ہوں ، اور اپنی مخلوق پر جو حقوق خالق کو حاصل ہیں وہی حقوق غیر خالقوں کو بھی حاصل ہوں؟ کیسے باور کیا جاسکتا ہے کہ خالق اور غیر خالق کی صفات ایک جیسی ہوں گی ، یا وہ ایک جنس کے افراد ہوں گے ، حتیٰ کہ ان کے درمیان باپ اور اولاد کا رشتہ ہوگا ؟