Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
وَاِنۡ تَعُدُّوۡا نِعۡمَةَ اللّٰهِ لَا تُحۡصُوۡهَاؕ اِنَّ اللّٰهَ لَـغَفُوۡرٌ رَّحِيۡمٌ‏ ﴿18﴾
اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو تم اسے نہیں کر سکتے ۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے ۔
و ان تعدوا نعمة الله لا تحصوها ان الله لغفور رحيم
And if you should count the favors of Allah , you could not enumerate them. Indeed, Allah is Forgiving and Merciful.
Aur agar tum Allah ki nematon ka shumar kerna chahao to tum ussay nahi ker saktay. Be-shak Allah bara bakhshney wala meharban hai.
اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننے لگو ، تو انہیں شمار نہیں کرسکتے ۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔ ( ١١ )
اور اگر اللہ کی نعمتیں گنو تو انھیں شمار نہ کرسکو گے ( ف۲۹ ) بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ( ف۳۰ )
کیا تم ہوش میں نہیں آتے؟ اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا چاہو تو گن نہیں سکتے ، حقیقت یہ ہے کہ وہ بڑا ہی درگزر کرنے والا اور رحیم ہے ، 17
اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو انہیں پورا شمار نہ کر سکو گے ، بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :17 پہلے اور دوسرے فقرے کے درمیان ایک پوری داستان ان کہی چھوڑ دی ہے ، اس لیے کہ وہ اس قدر عیاں ہے اور اس کے بیان کی حاجت نہیں ۔ اسکی طرف محض یہ لطیف اشارہ ہی کافی ہے کہ اللہ کے بے پایاں احسانات کا ذکر کرنے معا بعد اس کے غفور و رحیم ہونے کا ذکر کر دیا جائے ۔ اسی سے معلوم ہو جاتا ہے کہ جس انسان کا بال بال اللہ کے احسانات میں بندھا ہوا ہے وہ اپنے محسن کی نعمتوں کا جواب کیسی کیسی نمک حرامیوں ، بے وفائیوں ، غداریوں اور سر کشیوں سے دے رہا ہے ، اور پھر اس کا محسن کیسا رحیم اور حلیم ہے کہ ان ساری حرکتوں کے باوجود سالہا سال ایک نمک حرام شخص کو اور صدہا برس ایک باغی قوم کو اپنی نعمتوں سے نوازتا چلا جاتا ہے ۔ یہاں وہ بھی دیکھنے میں آتے ہیں جو علانیہ خالق کی ہستی ہی کے منکر ہیں اور پھر نعمتوں سے مالا مال ہوئے جا رہے ہیں ۔ وہ بھی پائے جاتے ہیں جو خالق کی ذات ، صفات ، اختیارات ، حقوق ، سب میں غیر خالق ہستیوں کو اس کا شریک ٹھیرا رہے ہیں اور منعم کی نعمتوں کا شکریہ غیر منعموں کو ادا کر رہے ہیں ، پھر بھی نعمت دینے والا ہاتھ نعمت دینے سے نہیں رکتا ۔ وہ بھی ہیں جو خالق کو خالق اور منعم ماننے کے باوجود اس کے مقابلے میں سر کشی و نافرمانی ہی کو اپنا شیوہ اور اس کی اطاعت سے آزادی ہی کو اپنا مسلک بنائے رکھتے ہیں ، پھر مدت العمر اس کے بے حد و حساب احسانات کا سلسلہ ان پر جاری رہتا ہے ۔