سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :36
یعنی لوگ سمجھتے ہیں کہ مرنے کے بعد انسان کو دوبارہ پیدا کرنا اور تمام اگلے پچھلے انسانوں کو بیک وقت جلا اٹھانا کوئی بڑا ہی مشکل کام ہے ۔ حالانکہ اللہ کی قدرت کا حال یہ ہے کہ وہ اپنے کسی ارادے کو پورا کرنے کے لیے کسی سروسامان ، کسی سبب اور وسیلے ، اور کسی سازگار احوال کی محتاج نہیں ہے ۔ اس کا ہر ارادہ محض اس کے حکم سے پورا ہوتا ہے ۔ اس کا حکم ہی سروسامان وجود میں لاتا ہے ۔ اس کے حکم ہی سے اسباب و وسائل پیدا ہو جاتے ہیں ۔ اس کا حکم ہی اس کی مراد کے عین مطابق احوال تیار کر لیتا ہے ۔ اس وقت جو دنیا موجود ہے یہ بھی مجرد حکم سے وجود میں آئی ہے ، اور دوسری دنیا بھی آناً فاناً صرف ایک حکم سے ظہور میں آ سکتی ہے ۔