Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
وَاللّٰهُ خَلَقَكُمۡ ثُمَّ يَتَوَفّٰٮكُمۡ‌ۙ وَمِنۡكُمۡ مَّنۡ يُّرَدُّ اِلٰٓى اَرۡذَلِ الۡعُمُرِ لِكَىۡ لَا يَعۡلَمَ بَعۡدَ عِلۡمٍ شَيۡــًٔا‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌ قَدِيۡرٌ‏ ﴿70﴾
اللہ تعالٰی نے ہی تم سب کو پیدا کیا ہے وہی پھر تمہیں فوت کرے گا تم میں ایسے بھی ہیں جو بدترین عمر کی طرف لوٹائے جاتے ہیں کہ بہت کچھ جانتے بوجھنے کے بعد بھی نہ جانیں بیشک اللہ دانا اور توانا ہے ۔
و الله خلقكم ثم يتوفىكم و منكم من يرد الى ارذل العمر لكي لا يعلم بعد علم شيا ان الله عليم قدير
And Allah created you; then He will take you in death. And among you is he who is reversed to the most decrepit [old] age so that he will not know, after [having had] knowledge, a thing. Indeed, Allah is Knowing and Competent.
Allah Taalaa ney hi tum sab ko peda kiya hai wohi phir tumhen fot keray ga tum mein aisay bhi hain jo bad tareen umar ki taraf lotaye jatay hain kay boht kuhc jannay boojhney kay baad bhi na janen. Be-shak Allah dana aur tawana hai.
اور اللہ نے تمہیں پیدا کیا ہے پھر وہ تمہاری روح قبض کرتا ہے ، اور تم میں سے کوئی ایسا ہوتا ہے جو عمر کے سب سے ناکارہ حصے تک پہنچا دیا جاتا ہے ، جس میں پہنچ کر وہ سب کچھ جاننے کے بعد بھی کچھ نہیں جانتا ۔ ( ٢٩ ) بیشک اللہ بڑے علم والا ، بڑی قدرت والا ہے ۔
اور اللہ نے تمہیں پیدا کیا ( ف۱٤۹ ) پھر تمہاری جان قبض کرے گا ( ف۱۵۰ ) اور تم میں کوئی سب سے ناقض عمر کی طرف پھیرا جاتا ہے ( ف۱۵۱ ) کہ جاننے کے بعد کچھ نہ جانے ( ف۱۵۲ ) بیشک اللہ کچھ جانتا ہے سب کچھ کرسکتا ہے ،
اور دیکھو ، اللہ نے تم کو پیدا کیا ، پھر وہ تم کو موت دیتا ہے 60 ، اور تم میں سے کوئی بدترین عمر کو پہنچا دیا جاتا ہے تاکہ سب کچھ جاننے کے بعد پھر کچھ نہ جانے ۔ 61 حق یہ ہے کہ اللہ ہی علم میں بھی کامل ہے اور قدرت میں بھی ۔ ؏ ۹
اور اللہ نے تمہیں پیدا فرمایا ہے پھر وہ تمہیں وفات دیتا ( یعنی تمہاری روح قبض کرتا ) ہے ۔ اور تم میں سے کسی کو ناقص ترین عمر ( بڑھاپا ) کی طرف پھیر دیا جاتا ہے تاکہ ( زندگی میں بہت کچھ ) جان لینے کے بعد اب کچھ بھی نہ جانے ( یعنی انسان مرنے سے پہلے اپنی بے بسی و کم مائیگی کا منظر بھی دیکھ لے ) ، بیشک اللہ خوب جاننے والا بڑی قدرت والا ہے
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :60 یعنی حقیقت صرف اتنی ہی نہیں ہے کہ تمہاری پرورش اور رزق رسانی کا سارا انتظام اللہ کے ہاتھ میں ہے بلکہ حقیقت یہ بھی ہے کہ تمہاری زندگی اور موت دونوں اللہ کے قبضہ قدرت میں ہیں ۔ کوئی دوسرا نہ زندگی بخشنے کا اختیار رکھتا ہے نہ موت دینے کا ۔ سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :61 یعنی یہ علم جس پر تم ناز کرتے ہو اور جس کی بدولت ہی زمین کی دوسری مخلوقات پر تم کو شرف حاصل ہے ، یہ بھی خدا کا بخشا ہوا ہے ۔ تم اپنی آنکھوں سے یہ عبرت ناک منظر دیکھتے رہتے ہو کہ جب کسی انسان کو اللہ تعالیٰ بہت زیادہ لمبی عمر دے دیتا ہے تو وہی شخص جو کبھی جوانی میں دوسروں کو عقل سکھاتا تھا ، کس طرح گوشت کا ایک لوتھڑا بن کر رہ جاتا ہے جسے اپنے تن بدن کا بھی ہوش نہیں رہتا ۔
بہترین دعا تمام بندوں پر قبضہ اللہ تعالیٰ کا ہے ، وہی انہیں عدم وجود میں لایا ہے ، وہی انہیں پھر فوت کرے گا بعض لوگوں کو بہت بڑی عمر تک پہنچاتا ہے کہ وہ پھر سے بچوں جیسے ناتواں بن جاتے ہیں ۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں پچھتر سال کی عمر میں عموما انسان ایسا ہی ہو جاتا ہے طاقت ختم ہو جاتی ہے حافظہ جاتا رہتا ہے ۔ علم کی کمی ہو جاتی ہے عالم ہونے کے بعد بےعلم ہو جاتا ہے ۔ صحیح بخاری شریف میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعا میں فرماتے تھے ( اللھم انی اعوذبک من البخل والکسل والھرم وارذل العمر و عذاب القبر وفتنتہ الدجال وفتنتہ المحیا و الممات ) یعنی اے اللہ میں بخیلی سے ، عاجزی سے ، بڑھاپے سے ، ذلیل عمر سے ، قبر کے عذاب سے ، دجال کے فتنے سے ، زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں ۔ زہیر بن ابو سلمہ نے بھی اپنے مشہور قصیدہ معلقہ میں اس عمر کو رنج و غم کا مخزن و منبع بتایا ہے ۔