Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
وَاللّٰهُ اَخۡرَجَكُمۡ مِّنۡۢ بُطُوۡنِ اُمَّهٰتِكُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ شَيۡـــًٔا ۙ وَّ جَعَلَ لَـكُمُ السَّمۡعَ وَالۡاَبۡصٰرَ وَالۡاَفۡـِٕدَةَ‌ ۙ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُوۡنَ‏ ﴿78﴾
اللہ تعالٰی نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں سے نکالا ہے کہ اس وقت تم کچھ بھی نہیں جانتے تھے ، اسی نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے کہ تم شکر گزاری کرو ۔
و الله اخرجكم من بطون امهتكم لا تعلمون شيا و جعل لكم السمع و الابصار و الافدة لعلكم تشكرون
And Allah has extracted you from the wombs of your mothers not knowing a thing, and He made for you hearing and vision and intellect that perhaps you would be grateful.
Allah Taalaa ney tumhen tumhari maaon kay peton say nikala hai kay uss waqt tum kuch bhi nahi jantay thay ussi ney tumharay kaan aur aankhen aur dil banaye kay tum shukar guzari kero.
اور اللہ نے تم کو تمہاری ماؤں کے پیٹ سے اس حالت میں نکالا کہ تم کچھ نہیں جانتے تھے ، اور تمہارے لیے کان ، آنکھیں اور دل پیدا کیے ، تاکہ تم شکر ادا کرو ۔
اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤوں کے پیٹ سے پیدا کیا کہ کچھ نہ جانتے تھے ( ف۱۷۰ ) اور تمہیں کان اور آنکھ اور دل دیئے ( ف۱۷۱ ) کہ تم احسان مانو ، ( ف۱۷۲ )
اللہ نے تم کو تمہاری ماؤں کے پیٹوں سے نکالا اس حالت میں کہ تم کچھ نہ جانتے تھے ۔ اس نے تمہیں کان دیے ، آنکھیں دیں ، اور سوچنے والے دل دیے 72 ، اس لیے کہ تم شکر گزار بنو ۔ 73
اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹ سے ( اس حالت میں ) باہر نکالا کہ تم کچھ نہ جانتے تھے اور اس نے تمہارے لئے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر بجا لاؤ
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :72 یعنی وہ ذرائع جن سے تمہیں دنیا میں ہر طرح کی واقفیت حاصل ہوئی اور تم اس لائق ہوئے کہ دنیا کے کام چلا سکو ۔ انسان کا بچہ پیدائش کے وقت جتنا بے بس اور بے خبر ہوتا ہے اتنا کسی جانور کا نہیں ہوتا ۔ مگر یہ صرف اللہ کے دیے ہوئے ذرائع علم ( سماعت ، بینائی ، اور تعقل و تفکر ) ہی میں ہیں جن کی بدولت وہ ترقی کر کے تمام موجودات ارضی پر حکمرانی کر نے کے لائق بن جاتا ہے ۔ سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :73 یعنی اس خدا کے شکر گزار جس نے یہ بے بہا نعمتیں تم کو عطا کیں ۔ ان نعمتوں کی اس سے بڑھ کر ناشکری اور کیا ہو سکتی ہے کہ ان کانوں سے آدمی سب کچھ سنے مگر ایک خدا ہی کی بات نہ سنے ، ان آنکھوں سے سب کچھ دیکھے مگر ایک خدا ہی کی آیات نہ دیکھے اور اس دماغ سے سب کچھ سوچے مگر ایک یہی بات نہ سوچے کہ میرا وہ محسن کون ہے جس نے یہ انعامات مجھے دیےہیں ۔