Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
اِنَّ الَّذِيۡنَ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِۙ لَا يَهۡدِيۡهِمُ اللّٰهُ وَلَهُمۡ عَذَابٌ اَلِيۡمٌ‏ ﴿104﴾
جو لوگ اللہ تعالٰی کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے انہیں اللہ کی طرف سے بھی رہنمائی نہیں ہوتی اور ان کے لئے المناک عذاب ہیں ۔
ان الذين لا يؤمنون بايت الله لا يهديهم الله و لهم عذاب اليم
Indeed, those who do not believe in the verses of Allah - Allah will not guide them, and for them is a painful punishment.
Jo log Allah Taalaa ki aayaton per eman nahi rakhtay unhen Allah ki taraf say bhi rehnumaee nahi hoti aur unn kay liye alam naak azab hain.
جو لوگ اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے ، ان کو اللہ ہدایت پر نہیں لاتا ، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے ۔
بیشک وہ جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے اللہ انھیں راہ نهیں دیتا اور ان کے لے درد ناک عذاب ہے ، ( ف۲٤۸ )
حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اللہ کی آیات کو نہیں مانتے اللہ کبھی ان کو صحیح بات تک پہنچنے کی توفیق نہیں دیتا اور ایسے لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے ۔
بیشک جو لوگ اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے اللہ انہیں ہدایت ( یعنی صحیح فہم و بصیرت کی توفیق بھی ) نہیں دیتا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :108 دوسرا ترجمہ اس آیت کا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ”جھوٹ تو وہ لوگ گھڑا کرتے ہیں جو اللہ کی آیات پر ایمان نہیں لاتے“ ۔
ارادہ نہ ہو تو بات نہیں بنتی جو اللہ کے ذکر سے منہ موڑے ، اللہ کی کتاب سے غفلت کرے ، اللہ کی باتوں پر ایمان لانے کا قصد ہی نہ رکھے ایسے لوگوں کو اللہ بھی دور ڈال دیتا ہے انہیں دین حق کی توفیق ہی نہیں ہوتی آخرت میں سخت درد ناک عذابوں میں پھنستے ہیں ۔ پھر بیان فرمایا کہ یہ رسول سلام علیہ اللہ پر جھوٹ و افترا باندھنے والے نہیں ، یہ کام تو بدترین مخلوق کا ہے جو ملحد و کافر ہوں ان کا جھوٹ لوگوں میں مشہور ہوتا ہے اور آنحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم تو تمام مخلوق سے بہتر و افضل دین دار ، اللہ شناس ، سچوں کے سے ہیں ۔ سب سے زیادہ کمال علم و ایمان ، عمل و نیکی میں آپ کو اصل ہے ۔ سچائی میں ، بھلائی میں ، یقین میں ، معرفت میں ، آپ کا ثانی کوئی نہیں ۔ ان کافروں سے ہی پوچھ لو یہ بھی آپ کی صداقت کے قائل ہیں ۔ آپ کی امانت کے مداح ہیں ۔ آپ ان میں محمد امین کے ممتاز لقب سے مشہور معروف ہیں ۔ شاہ روم ہرقل نے جب ابو سفیان سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت بہت سے سوالات کئے ان میں ایک یہ بھی تھا کہ دعویٰ نبوت سے پہلے تم نے اسے کبھی جھوٹ کی طرف نسبت کی ہے؟ ابو سفیان نے جواب دیا کبھی نہیں اس پر شاہ نے کہا کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک وہ شخص جس نے دنیوی معاملات میں لوگوں کے بارے میں کبھی بھی جھوٹ کی گندگی سے اپنی زبان خراب نہ کی ہو وہ اللہ پر جھوٹ باندھنے لگے ۔