Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
وَلَـقَدۡ جَآءَهُمۡ رَسُوۡلٌ مِّنۡهُمۡ فَكَذَّبُوۡهُ فَاَخَذَهُمُ الۡعَذَابُ وَهُمۡ ظٰلِمُوۡنَ‏ ﴿113﴾
ان کے پاس انہی میں سے رسول پہنچا پھر بھی انہوں نے اسے جھٹلایا پس انہیں عذاب نے آدبوچا اور وہ تھے ہی ظالم ۔
و لقد جاءهم رسول منهم فكذبوه فاخذهم العذاب و هم ظلمون
And there had certainly come to them a Messenger from among themselves, but they denied him; so punishment overtook them while they were wrongdoers.
Unn kay pass unhin mein say rasool phoncha phir bhi unhon ney ussay jhutlaya pus unhen azab ney aa dabocha aur woh thay hi zalim.
اور ان کے پاس انہی میں سے ایک پیغمبر آیا تھا ، مگر انہوں نے اس کو جھٹلایا ، چنانچہ جب انہوں نے ظلم اپنا لیا تو ان کو عذاب نے آپکڑا ۔
اور بیشک ان کے پاس انھیں میں سے ایک رسول تشریف لایا ( ف۲٦۱ ) تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انھیں عذاب نے پکڑا ( ف۲٦۲ ) اور وہ بے انصاف تھے ،
ان کے پاس ان کی اپنی قوم میں سے ایک رسول آیا ۔ مگر انہوں نے اس کو جھٹلا دیا ۔ آخرکار عذاب نے ان کو آلیا جبکہ وہ ظالم ہو چکے تھے ۔ 112
اور بیشک ان کے پاس انہی میں سے ایک رسول آیا تو انہوں نے اسے جھٹلایا پس انہیں عذاب نے آپکڑا اور وہ ظالم ہی تھے
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :112 یہاں جس بستی کی مثال پیش کی گئی ہے اس کی کوئی نشان دہی نہیں کی گئی ۔ نہ مفسرین یہ تعین کر سکے ہیں کہ یہ کونسی بستی ہے ۔ بظاہر ابن عباس رضی اللہ عنہ ہی کا یہ قول صحیح معلوم ہوتا ہے کہ یہاں خود مکے کا نام لیے بغیر مثال کے طور پر پیش کیا گیا ہے ۔ اس صورت میں خوف اور بھوک کی جس مصیبت کے چھا جانے کا یہاں ذکر کیا گیا ہے ، اس سے مراد وہ قحط ہوگا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد ایک مدت تک اہل مکہ پر مسلط رہا ۔