اور ناپ پورا رکھا کرو جب ( بھی ) تم ( کوئی چیز ) ناپو اور ( جب تولنے لگو تو ) سیدھے ترازو سے تولا کرو ، یہ ( دیانت داری ) بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے ( بھی ) خوب تر ہے
سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :40
یہ ہدایت بھی صرف افراد کے باہمی معاملات تک محدود نہ رہی ، بلکہ اسلامی حکومت کے قیام کے بعد یہ حکومت کے فرائض میں داخل کی گئی کہ وہ منڈیوں اور بازاروں میں اوزان اور پیمانوں کی نگرانی کرے اور تطفیف کو بزور بند کر دے ۔ پھر اسی سے یہ وسیع اصول اخذ کیا گیا کہ تجارت اور معاشی لین دین میں ہر قسم کی بے ایمانیوں اور حق تلفیوں کا سد باب کرنا حکومت کے فرائض میں سے ہے ۔
سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :41
یعنی دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ۔ دنیا میں اس کا انجام اس لیے بہتر ہے کہ اس سے باہمی اعتماد قائم ہوتا ہے ، بائع اور خریدار دونوں ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں ، اور یہ چیز انجام کار تجارت کے فروغ اور عام خوشحالی کی موجب ثابت ہوتی ہے ۔ رہی آخرت ، تو وہاں انجام کی بھلائی کا سارا دارومدار ہی ایمان اور خدا ترسی پر ہے ۔