Surah

Information

Surah # 17 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 1 | Chronological # 50 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 26, 32, 33, 57, 73-80, from Madina
يَوۡمَ يَدۡعُوۡكُمۡ فَتَسۡتَجِيۡبُوۡنَ بِحَمۡدِهٖ وَتَظُنُّوۡنَ اِنۡ لَّبِثۡتُمۡ اِلَّا قَلِيۡلًا‏ ﴿52﴾
جس دن وہ تمہیں بلائے گا تم اس کی تعریف کرتے ہوئے تعمیل ارشاد کرو گے اور گمان کرو گے کہ تمہارا رہنا بہت ہی تھوڑا ہے ۔
يوم يدعوكم فتستجيبون بحمده و تظنون ان لبثتم الا قليلا
On the Day He will call you and you will respond with praise of Him and think that you had not remained [in the world] except for a little."
Jiss din woh tumhen bulaye ga tum uss ki tareef kertay huye tameel-e-irshad kero gay aur gumaan kero gay kay tumhara rehna boht hi thora hai.
جس دن وہ تمہیں بلائے گا تو تم اس کی حمد کرتے ہوئے اس کے حکم کی تعمیل کرو گے ، اور یہ سمجھ رہے ہو گے کہ تم بس تھوڑی سی مدت ( دنیا میں ) رہے تھے ۔
جس دن وہ تمہیں بلائے گا ( ف۱۰٦ ) تو تم اس کی حمد کرتے چلے آؤ گے اور ( ف۱۰۷ ) سمجھو گے کہ نہ رہے ( ۱۰۸ ) تھے مگر تھوڑا ،
جس روز وہ تمہیں پکارے گا تو تم اس کی حمد کرتے ہوئے اس کی پکار کے جواب میں نکل آؤ گے اور تمہارا گمان اس وقت یہ ہوگا کہ ہم بس تھوڑی دیر ہی اس حالت میں پڑے رہے ہیں ۔ 56 ؏ ۵
جس دن وہ تمہیں پکارے گا تو تم اس کی حمد کے ساتھ جواب دو گے اور خیال کرتے ہوگے کہ تم ( دنیا میں ) بہت تھوڑا عرصہ ٹھہرے ہو
سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :56 یعنی دنیا میں مرنے کے وقت سے لے کر قیامت میں اٹھنے کے وقت تک کی مدت تم کو چند گھنٹوں سے زیادہ محسوس نہ ہو گی ۔ تم اس وقت یہ سمجھو گے کہ ہم ذرا دیر سوئے پڑے تھے کہ یکایک اس شور محشر نے ہمیں جگا اٹھایا ۔ اور یہ جو فرمایا کہ تم اللہ کی حمد کرتے ہوئے اٹھ کھڑے ہو گے ، تو یہ ایک بڑی حقیقت کی طرف ایک لطیف اشارہ ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مومن اور کافر ، ہر ایک کی زبان پر اس وقت اللہ کی حمد ہوگی ۔ مومن کی زبان پر اس لیے کہ پہلی زندگی میں اس کا اعتقاد یقین اور اس کا وظیفہ یہی تھا ۔ اور کافر کی زبان پر اس لیے کہ اس کی فطرت میں یہی چیز ودیعت تھی ، مگر اپنی حماقت سے وہ اس پر پردہ ڈالے ہوئے تھا ۔ اب نئے سرے سے زندگی پاتے وقت سارے مصنوعی حجابات ہٹ جائیں گے اور اصل فطرت کی شہادت بلا ارادہ اس کی زبان پر جاری ہو جائے گی ۔