Surah

Information

Surah # 17 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 1 | Chronological # 50 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 26, 32, 33, 57, 73-80, from Madina
اِنَّ عِبَادِىۡ لَـيۡسَ لَـكَ عَلَيۡهِمۡ سُلۡطٰنٌ‌ ؕ وَكَفٰى بِرَبِّكَ وَكِيۡلًا‏ ﴿65﴾
میرے سچے بندوں پر تیرا کوئی قابو اور بس نہیں تیرا رب کار سازی کرنے والا کافی ہے ۔
ان عبادي ليس لك عليهم سلطن و كفى بربك وكيلا
Indeed, over My [believing] servants there is for you no authority. And sufficient is your Lord as Disposer of affairs.
Meray sachay bandon per tera koi qaboo aur bus nahi. Tera rab kaarsaazi kerney wala kafi hai.
یقین رکھ کہ جو میرے بندے ہیں ، ان پر تیرا کوئی بس نہیں چلے گا ۔ ( ٣٨ ) اور تیرا پروردگار ( ان کی ) رکھوالی کے لیے کافی ہے ۔
بیشک جو میرے بندے ہیں ( ف۱٤٤ ) ان پر تیرا کچھ قابو نہیں ، اور تیرا رب کافی ہے کام بنانے کو ( ف۱٤۵ )
یقینا میرے بندوں پر تجھے کوئی اقتدار حاصل نہ ہوگا ، 80 اور توکل کے لیے تیرا رب کافی ہے ۔ 81
بیشک جو میرے بندے ہیں ان پر تیرا تسلط نہیں ہو سکے گا ، اور تیرا رب ان ( اﷲ والوں ) کی کارسازی کے لئے کافی ہے
سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :80 اس کے دو مطلب ہیں ، اور دونوں اپنی اپنی جگہ صحیح ہیں ۔ ایک یہ کہ میرے بندوں ، یعنی انسانوں پر تجھے یہ اقتدار حاصل نہ ہوگا کہ تو انہیں زبردستی اپنی راہ پر کھینچ لے جائے ۔ تو فقط بہکانے اور پھسلانے اور غلط مشورے دینے اور جھوٹے وعدے کرنے کا مجاز کیا جاتا ہے ۔ مگر تیری بات کو قبول کرنا یا نہ کرنا ان بندوں کا اپنا کام ہوگا ۔ تیرا ایسا تسلط ان پر نہ ہوگا کہ وہ تیری راہ پر جانا چا ہیں یا نہ چاہیں ، بہرحال تو ہاتھ پکڑ کر ان کو گھسیٹ لے جائے ۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ میرے خاص بندوں ، یعنی صالحین پر تیرا بس نہ چلے گا ۔ کمزور اور ضعیف الارادہ لوگ تو ضرور تیرے وعدوں سے دھوکا کھائیں گے ، مگر جو لوگ میری بندگی پر ثابت قدم ہوں ، وہ تیرے قابو میں نہ آسکیں گے ۔ سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :81 یعنی جو لوگ اللہ پر اعتماد کریں ، اور جن کا بھروسہ اسی کی رہنمائی اور توفیق اور مدد پر ہو ، ان کا بھروسہ ہرگز غلط ثابت نہ ہوگا ۔ انہیں کسی اور سہارے کی ضرورت نہ ہوگی ۔ اللہ ان کی ہدایت کے لیے بھی کافی ہوگا اور ان کی دست گیری و اعانت کے لیے بھی ۔ البتہ جن کا بھروسہ اپنی طاقت پر ہو ، یا اللہ کے سوا کسی اور پر ہو ، وہ اس آزمائش سے بخیریت نہ گزر سکیں گے ۔