Surah

Information

Surah # 17 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 1 | Chronological # 50 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 26, 32, 33, 57, 73-80, from Madina
اِلَّا رَحۡمَةً مِّنۡ رَّبِّكَ‌ ؕ اِنَّ فَضۡلَهٗ كَانَ عَلَيۡكَ كَبِيۡرًا‏ ﴿87﴾
سوائے آپ کے رب کی رحمت کے یقیناً آپ پر اس کا بڑا ہی فضل ہے ۔
الا رحمة من ربك ان فضله كان عليك كبيرا
Except [We have left it with you] as a mercy from your Lord. Indeed, His favor upon you has ever been great.
Siwaye aap kay rab ki rehmat kay yaqeenan aap per uss ka bara hi fazal hai.
لیکن یہ تو تمہارے رب کی طرف سے ایک رحمت ہے ( کہ وحی کا سلسلہ جاری ہے ) حقیقت یہ ہے کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر جو فضل ہورہا ہے وہ بڑا عظیم ہے ۔
مگر تمہارے رب کی رحمت ( ف۱۸۹ ) بیشک تم پر اس کا بڑا فضل ہے ( ف۱۹۰ )
یہ تو جو کچھ تمہیں ملا ہے تمہارے رب کی رحمت سے ملا ہے ، حقیقت یہ ہے کہ اس کا فضل تم پر بہت بڑا ہے ۔ 104
مگر یہ کہ آپ کے رب کی رحمت سے ( ہم نے اسے قائم رکھا ہے ) ، بیشک ( یہ ) آپ پر ( اور آپ کے وسیلہ سے آپ کی امّت پر ) اس کا بہت بڑا فضل ہے
سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :104 خطاب بظاہر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے ، مگر مقصود دراصل کفار کو سنانا ہے جو قرآن کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا گھڑا ہوا یا کسی انسان کا درپردہ سکھایا ہوا کلام کہتے تھے ۔ ان سے کہا جا رہا ہے کہ یہ کلام پیغمبر نے نہیں گھڑا بلکہ ہم نے عطا کیا ہے اور اگر ہم اسے چھین لیں تو نہ پیغمبر کی یہ طاقت ہے کہ وہ ایسا کلام تصنیف کر کے لا سکے اور نہ کوئی دوسری طاقت ایسی ہے جو اس کو ایسی معجزانہ کتاب پیش کرنے کے قابل بنا سکے ۔