Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
اَلۡمَالُ وَ الۡبَـنُوۡنَ زِيۡنَةُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ ۚ وَالۡبٰقِيٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَيۡرٌ عِنۡدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّخَيۡرٌ اَمَلًا‏ ﴿46﴾
مال و اولاد تو دنیا کی ہی زینت ہے اور ( ہاں ) البتہ باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے نزدیک از روئے ثواب اور ( آئندہ کی ) اچھی توقع کے بہت بہتر ہیں ۔
المال و البنون زينة الحيوة الدنيا و البقيت الصلحت خير عند ربك ثوابا و خير املا
Wealth and children are [but] adornment of the worldly life. But the enduring good deeds are better to your Lord for reward and better for [one's] hope.
Maal-o-aulad to duniya ki hi zeenat hai aur ( haan ) albatta baqi rehney wali nekiyan teray rab kay nazdeek azrooy-e-sawab aur ( aaeenda ki ) achi tawaqqa kay boht behtar hain.
مال اور اولاد دنیوی زندگی کی زینت ہیں ، اور جو نیکیاں پائیدار رہنے والی ہیں ، وہ تمہارے رب کے نزدیک ثواب کے اعتبار سے بھی بہتر ہیں ، اور امید وابستہ کرنے کے لیے بھی بہتر ۔ ( ٢٦ )
مال اور بیٹے یہ جیتی دنیا کا سنگھار ہے ( ف۹۸ ) اور باقی رہنے والی اچھی باتیں ( ف۹۹ ) ان کا ثواب تمہارے رب کے یہاں بہتر اور وہ امید میں سب سے بھلی ،
یہ مال اور یہ اولاد محض دنیوی زندگی کی ایک ہنگامی آرائش ہے ۔ اصل میں تو باقی رہ جانے والی نیکیاں ہی تیرے رب کے نزدیک نتیجے کے لحاظ سے بہتر ہیں اور انہی سے اچھی امیدیں وابستہ کی جاسکتی ہیں ۔
مال اور اولاد ( تو صرف ) دنیاوی زندگی کی زینت ہیں اور ( حقیقت میں ) باقی رہنے والی ( تو ) نیکیاں ( ہیں جو ) آپ کے رب کے نزدیک ثواب کے لحاظ سے ( بھی ) بہتر ہیں اور آرزو کے لحاظ سے ( بھی ) خوب تر ہیں