Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
وَمَا نُرۡسِلُ الۡمُرۡسَلِيۡنَ اِلَّا مُبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَ‌ ۚ وَيُجَادِلُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِالۡبَاطِلِ لِـيُدۡحِضُوۡا بِهِ الۡحَـقَّ‌ وَاتَّخَذُوۡۤا اٰيٰتِىۡ وَمَاۤ اُنۡذِرُوۡا هُزُوًا‏ ﴿56﴾
ہم تو اپنے رسولوں کو صرف اس لئے بھیجتے ہیں کہ وہ خوشخبریاں سنا دیں اور ڈرادیں ۔ کافر لوگ باطل کے سہارے جھگڑتے ہیں اور ( چاہتے ہیں ) کہ اس سے حق کو لڑا کھڑا دیں ، انہوں نے میری آیتوں کو اور جس چیز سے ڈرایا جائے سے مذاق بنا ڈالا ہے ۔
و ما نرسل المرسلين الا مبشرين و منذرين و يجادل الذين كفروا بالباطل ليدحضوا به الحق و اتخذوا ايتي و ما انذروا هزوا
And We send not the messengers except as bringers of good tidings and warners. And those who disbelieve dispute by [using] falsehood to [attempt to] invalidate thereby the truth and have taken My verses, and that of which they are warned, in ridicule.
Hum to apney rasoolon ko sirf iss liye bhejtay hain kay woh khushkhabriyan suna den aur dara den. Kafir log baatil kay saharay jhagartay hain aur ( chahatay hain kay ) iss say haq ko larkhara den enhon ney meri aayaton ko aur jis cheez say daraya jaye ussay mazaq bana dala hai.
اور ہم پیغمبروں کو صرف اس لیے بھیجتے ہیں کہ وہ ( مومنوں کو ) خوشخبری دیں ، اور ( کافروں کو عذاب سے ) متنبہ کریں ۔ اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے وہ باطل کا سہارا لے کر جھگڑا کرتے ہیں ، تاکہ اس کے ذریعے حق کو ڈگمگا دیں ، اور انہوں نے میری آیتوں کو اور انہیں جو تنبیہ کی گئی تھی اس کو مذاق بنا رکھا ہے ۔
اور ہم رسولوں کو نہیں بھیجتے مگر ( ف۱۲۲ ) خوشی ( ف۱۲۳ ) ڈر سنانے والے اور جو کافر ہیں وہ باطل کے ساتھ جھگڑتے ہیں ( ف۱۲٤ ) کہ اس سے حق کو ہٹادیں اور انہوں نے میری آیتوں کی اور جو ڈر انھیں سناتے گئے تھے ، ( ف۱۲۵ )
رسولوں کو ہم اس کام کے سوا اور کسی غرض کے لیے نہیں بھیجتے کہ وہ بشارت اور تنبیہ کی خدمت انجام دیں ۔ 53 مگر کافروں کا حال یہ ہے کہ وہ باطل کے ہتھیار لے کر حق کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں اور انہوں نے میری آیات کو اور ان تنبیہات کو جو انہیں کی گئیں مذاق بنا لیا ہے ۔
اور ہم رسولوں کو نہیں بھیجا کرتے مگر ( لوگوں کو ) خوشخبری سنانے والے اور ڈر سنانے والے ( بنا کر ) ، اور کافر لوگ ( ان رسولوں سے ) بیہودہ باتوں کے سہارے جھگڑا کرتے ہیں تاکہ اس ( باطل ) کے ذریعہ حق کو زائل کردیں اور وہ میری آیتوں کو اور اس ( عذاب ) کو جس سے وہ ڈرائے جاتے ہیں ہنسی مذاق بنا لیتے ہیں
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :53 اس آیت کے بھی دو مطلب ہو سکتے ہیں اور دونوں ہی یہاں چسپاں ہوتے ہیں : ایک یہ کہ رسولوں کو ہم اسی لیے بھیجتے ہیں کہ فیصلے کا وقت آنے سے پہلے لوگوں کو فرماں برداری کے اچھے اور نافرمانی کے برے انجام سے خبردار کریں ۔ مگر یہ بے وقوف لوگ ان پیشگی تنبیہات سے کوئی فائدہ نہیں اٹھاتے اور اسی انجام بد کو دیکھنے پر مصر ہیں جس سے رسول انہیں بچانا چاہتے ہیں ۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ اگر ان کو عذاب ہی دیکھنا منظور ہے تو پیغمبر سے اس کا مطالبہ نہ کریں کیونکہ پیغمبر عذاب دینے کے لیے نہیں بلکہ عذاب سے پہلے صرف خبردار کرنے کے لیے بھیجے جاتے ہیں ۔