Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
وَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ ذُكِّرَ بِاٰيٰتِ رَبِّهٖ فَاَعۡرَضَ عَنۡهَا وَنَسِىَ مَا قَدَّمَتۡ يَدٰهُ‌ ؕ اِنَّا جَعَلۡنَا عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ اَكِنَّةً اَنۡ يَّفۡقَهُوۡهُ وَفِىۡۤ اٰذَانِهِمۡ وَقۡرًا‌ ؕ وَاِنۡ تَدۡعُهُمۡ اِلَى الۡهُدٰى فَلَنۡ يَّهۡتَدُوۡۤا اِذًا اَبَدًا‏ ﴿57﴾
اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے؟ جسے اس کے رب کی آیتوں سے نصیحت کی جائے وہ پھر بھی منہ موڑے رہے اور جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیج رکھا ہے اسے بھول جائے ، بیشک ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ اسے ( نہ ) سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی ہے ، گو تو انہیں ہدایت کی طرف بلاتا رہے ، لیکن یہ کبھی بھی ہدایت نہیں پانے کے ۔
و من اظلم ممن ذكر بايت ربه فاعرض عنها و نسي ما قدمت يده انا جعلنا على قلوبهم اكنة ان يفقهوه و في اذانهم وقرا و ان تدعهم الى الهدى فلن يهتدوا اذا ابدا
And who is more unjust than one who is reminded of the verses of his Lord but turns away from them and forgets what his hands have put forth? Indeed, We have placed over their hearts coverings, lest they understand it, and in their ears deafness. And if you invite them to guidance - they will never be guided, then - ever.
Uss say barh ker zalim kaun hai? Jissay uss kay rab ki aayaton say naseehat ki jaye woh phir bhi mun moray rahey aur jo kuch uss kay hathon ney aagay bhej rakha hai ussay bhool jaye be-shak hum ney unn kay dilon per parday daal diye hain kay woh issay ( na ) samajhen aur unn kay kanon mein girani hai go tu unhen hidayat ki taraf bulata rahey lekin yeh kabhi bhi hidayat nahi paney kay.
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جسے اس کے رب کی آیتوں کے حوالے سے نصیحت کی جائے ، تو وہ ان سے منہ موڑ لے ، اور اپنے ہاتھوں کے کرتوت کو بھلا بیٹھے؟ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے ( ان لوگوں کے کرتوت کی وجہ سے ) ان کے دلوں پر غلاف چڑھا دیے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس ( قرآن ) کو نہیں سمجھتے ، اور ان کے کانوں میں ڈاٹ لگا دی ہے ۔ اور اگر تم انہیں ہدایت کی طرف بلاؤ ، تب بھی وہ صحیح راستے پر ہرگز نہیں آئیں گے ۔
ان کی ہنسی بنالی اور اس سے بڑھ کر ظالم کون جسے اس کے رب کی آیتیں یاد دلائی جائیں تو وہ ان سے منہ پھیرلے ( ف۱۲٦ ) اور اس کے ہاتھ جو آگے بھیج چکے ( ف۱۲۷ ) اسے بھول جائے ہم نے ان کے دلوں پر غلاف کردیے ہیں کہ قرآن نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی ( ف۱۲۸ ) اور اگر تم انھیں ہدایت کی طرف بلاؤ تو جب بھی ہرگز کبھی راہ نہ پائیں گے ( ف۱۲۹ )
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہے جسے اس کے رب کی آیات سناکر نصیحت کی جائے اور وہ ان سے منہ پھیرے اور اس برے انجام کو بھول جائے جس کا سروسامان اس نے اپنے لیے خود اپنے ہاتھوں کیا ہے؟﴿جن لوگوں نے یہ روش اختیار کی ہے﴾ ان کے دلوں پر ہم نے غلاف چڑھا دیے ہیں جو انہیں قرآن کی بات نہیں سمجھنے دیتے ، اور ان کے کانوں میں ہم نے گرانی پیدا کر دی ہے ۔ تم انھیں ہدایت کی طرف کتنا ہی بلاؤ ، وہ اس حالت میں کبھی ہدایت نہ پائیں گے ۔ 54
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جسے اس کے رب کی نشانیاں یاد دلائی گئیں تو اس نے ان سے رُوگردانی کی اور ان ( بداَعمالیوں ) کو بھول گیا جو اس کے ہاتھ آگے بھیج چکے تھے ، بیشک ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ اس حق کو سمجھ ( نہ ) سکیں اور ان کے کانوں میں بوجھ پیدا کر دیا ہے ( کہ وہ اس حق کو سن نہ سکیں ) ، اور اگر آپ انہیں ہدایت کی طرف بلائیں تو وہ کبھی بھی قطعًا ہدایت نہیں پائیں گے
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :54 یعنی جب کوئی شخص یا گروہ دلیل و حجت اور خیر خواہانہ نصیحت کے مقابلے میں جھگڑالو پن پر اتر آتا ہے ، اور حق کا مقابلہ جھوٹ اور مکر و فریب کے ہتھیاروں سے کرنے لگتا ہے ، اور اپنے کرتوتوں کا برا انجام دیکھنے سے پہلے کسی کے سمجھانے سے اپنی غلطی ماننے پر تیار نہیں ہوتا ، تو اللہ تعالیٰ پھر اس کے دل پر قفل چڑھا دیتا ہے اور اس کے کان ہر صدائے حق کے لیے بہرے کر دیتا ہے ۔ ایسے لوگ نصیحت سے نہیں مانا کرتے بلکہ ہلاکت کے گڑھے میں گر کر ہی انہیں یقین آتا ہے کہ وہ ہلاکت تھی جس کی راہ پر وہ بڑھے چلے جا رہے تھے ۔
بد ترین شخص کون ہے ؟ فی الحقیقت اس سے بڑھ کر پاپی کون ہے ؟ جس کے سامنے اس کے پالنے پوسنے والے کا کلام پڑھا جائے اور وہ اس کی طرف التفات تک نہ کرے اس سے مانوس نہ ہو بلکہ منہ پھیر کر انکار کر جائے اور بدعملیاں اور سیاہ کاریاں اس سے پہلے کی ہیں انہیں بھی فراموش کر جائے ۔ اس ڈھٹائی کی سزا یہ ہوتی ہے کہ دلوں پر پردے پڑ جاتے ہیں پھر قرآن و بیان کا سمجھنا نصیب نہیں ہوتا کانوں میں گرانی ہو جاتی ہے بھلی بات کی طرف توجہ نہیں رہتی اب لاکھ دعوت ہدایت دو لیکن راہ یابی مشکل و محال ہے ۔ اے نبی تیرا رب بڑا ہی مہربان بہت اعلیٰ رحمت والا ہے اگر وہ گنہگار کی سزا جلدی ہی کر ڈالا کرتا ، تو زمین پر کوئی جاندار باقی نہ بچتا وہ لوگوں کے ظلم سے درگزر کر رہا ہے لیکن اس سے یہ نہ سمجھا جائے کہ پکڑے گا ہی نہیں ۔ یاد رکھو وہ سخت عذابوں والا ہے یہ تو اس کا حلم ہے پردہ پوشی ہے معافی ہے تاکہ گمراہی والے راہ راست پر آ جائیں گناہوں والے توبہ کرلیں اور اس کے دامن رحمت کو تھام لیں ۔ لیکن جس نے اس حلم سے فائدہ اٹھایا اور اپنی سرکشی پر جما رہا تو اس کی پکڑ کا دن قریب ہے جو اتنا سخت دن ہو گا کہ بچے بوڑھے ہو جائیں گے حمل گر جائیں گے اس دن کوئی جائے پناہ نہ ہو گی کوئی چھٹکارے کی صورت نہ ہو گی ۔ یہ ہیں تم سے پہلے کی امتیں کہ وہ بھی تمہاری طرح کفر و انکار میں پڑ گئیں اور آخرش مٹا دی گئیں ان کی ہلاکت کا مقررہ وقت آ پہنچا اور وہ تباہ برباد ہو گئیں ۔ پس اے منکرو تم بھی ڈرتے رہو تم اشرف الرسل اعظم ہی کو ستا رہے اور انہیں جھٹلا رہے ہو حالانکہ اگلے کفار سے تم قوت طاقت میں سامان اسباب میں بہت کم ہو میرے عذابوں سے ڈرو میری باتوں سے نصیحت پکڑو ۔