Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
فَوَجَدَا عَبۡدًا مِّنۡ عِبَادِنَاۤ اٰتَيۡنٰهُ رَحۡمَةً مِّنۡ عِنۡدِنَا وَعَلَّمۡنٰهُ مِنۡ لَّدُنَّا عِلۡمًا‏ ﴿65﴾
پس ہمارے بندوں میں سے ایک بندے کو پایا ، جسے ہم نے اپنے پاس کی خاص رحمت عطا فرما رکھی تھی اور اسے اپنے پاس سے خاص علم سکھا رکھا تھا ۔
فوجدا عبدا من عبادنا اتينه رحمة من عندنا و علمنه من لدنا علما
And they found a servant from among Our servants to whom we had given mercy from us and had taught him from Us a [certain] knowledge.
Pus humaray bandon mein say aik banday ko paya jissay hum ney apney pass ki khas rehmat ata farma rakhi thi aur ussay apney pass say khas ilm sikha rakha tha.
تب انہیں ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ ملا جس کو ہم نے اپنی خصوصی رحمت سے نوازا تھا ، اور خاص اپنی طرف سے ایک علم سکھایا تھا ۔ ( ٣٦ )
تو ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ پایا ( ف۱٤٤ ) جسے ہم نے اپنے پاس سے رحمت دی ( ف۱٤۵ ) اور اسے اپنا علم لدنی عطا کیا ( ف۱٤٦ )
اور وہاں انہوں نے ہمارے بندوں میں سے ایک بندے کو پایا جسے ہم نے اپنی رحمت سے نوازا تھا اور اپنی طرف سے ایک خاص علم عطا کیا تھا ۔ 59
تو دونوں نے ( وہاں ) ہمارے بندوں میں سے ایک ( خاص ) بندے ( خضر علیہ السلام ) کو پا لیا جسے ہم نے اپنی بارگاہ سے ( خصوصی ) رحمت عطا کی تھی اور ہم نے اسے اپنا علم لدنّی ( یعنی اَسرار و معارف کا الہامی علم ) سکھایا تھا
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :59 اس بندے کا نام تمام معتبر احادیث میں خضر بتایا گیا ہے ۔ اس لیے ان لوگوں کے اقوال کسی التفات کے مستحق نہیں ہیں جو اسرائیلی روایات سے متاثر ہو کر حضرت الیاس کی طرف اس قصے کو منسوب کرتے ہیں ۔ ان کا یہ قول نہ صرف اس بنا پر غلط ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے ارشاد سے متصادم ہوتا ہے ، بلکہ اس بنا پر بھی سراسر لغو ہے کہ حضرت الیاس حضرت موسیٰ کے کئی سو برس بعد پیدا ہوئے ہیں ۔ حضرت موسیٰ کے خادم کا نام بھی قرآن میں نہیں بتایا گیا ہے ۔ البتہ بعض روایات میں ذکر ہے کہ وہ حضرت یوشع بن نون تھے جو بعد میں حضرت موسیٰ کے خلیفہ ہوئے ۔