Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
اَ لَّذِيۡنَ ضَلَّ سَعۡيُهُمۡ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَهُمۡ يَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ يُحۡسِنُوۡنَ صُنۡعًا‏ ﴿104﴾
وہ ہیں کہ جن کی دنیاوی زندگی کی تمام تر کوششیں بے کار ہو گئیں اور وہ اسی گمان میں رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں ۔
الذين ضل سعيهم في الحيوة الدنيا و هم يحسبون انهم يحسنون صنعا
[They are] those whose effort is lost in worldly life, while they think that they are doing well in work."
Woh hain kay jinki dunyawi zindagi ki tamam tar kosishen bekar hogaeen aur woh issi gumaan mein rahey kay woh boht achay kaam ker rahey hain.
یہ وہ لوگ ہیں کہ دنیوی زندگی میں ان کی ساری دوڑ دھوپ سیدھے راستے سے بھٹکی رہی ، اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں ۔ ( ٥٢ )
ان کے جن کی ساری کوشش دنیا کی زندگی میں گم گئی ( ف۲۱٦ ) اور وہ اس خیال میں ہیں کہ اچھا کام کررہے ہیں ،
وہ کہ دنیا کہ زندگی میں جن کی ساری سعی و جہد راہ راست سے بھٹکی رہی 76 اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں ۔
یہ وہ لوگ ہیں جن کی ساری جد و جہد دنیا کی زندگی میں ہی برباد ہوگئی اور وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم بڑے اچھے کام انجام دے رہے ہیں
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :76 اس آیت کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک وہ جو ہم نے ترجمے میں اختیار کیا ہے ۔ اور دوسرا یہ کہ جن کی ساری سعی و جہد دنیا کی زندگی ہی میں گم ہو کر رہ گئی ۔ یعنی انہوں نے جو کچھ بھی کیا خدا سے بے نیاز اور اور آخرت سے بے فکر ہو کر صرف دنیا کے لیے کیا ۔ دنیوی زندگی ہی کو اصل زندگی سمجھا ۔ دنیا کی کامیابیوں اور خوشحالیوں ہی کو اپنا مقصود بنایا ۔ خدا کی ہستی کے اگر قائل ہوئے بھی تو اس بات کی کبھی فکر نہ کی کہ اس کی رضا کیا ہے اور ہمیں کبھی اس کے حضور جا کر اپنے اعمال کا حساب بھی دینا ہے ۔ اپنے آپ کو محض ایک خود مختار و غیر ذمہ دار حیوان عاقل سمجھتے رہے جس کے لیے دنیا کی اس چراگاہ سے تمتع کے سوا اور کوئی کام نہیں ہے ۔