Surah

Information

Surah # 19 | Verses: 98 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 44 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 58 and 71, from Madina
فَكُلِىۡ وَاشۡرَبِىۡ وَقَرِّىۡ عَيۡنًا‌ ۚ فَاِمَّا تَرَيِنَّ مِنَ الۡبَشَرِ اَحَدًا ۙ فَقُوۡلِىۡۤ اِنِّىۡ نَذَرۡتُ لِلرَّحۡمٰنِ صَوۡمًا فَلَنۡ اُكَلِّمَ الۡيَوۡمَ اِنۡسِيًّا ‌ۚ‏ ﴿26﴾
اب چین سے کھا پی اور آنکھیں ٹھنڈی رکھ اگر تجھے کوئی انسان نظر پڑ جائے تو کہہ دینا کہ میں نے اللہ رحمان کے نام کا روزہ مان رکھا ہے ۔ میں آج کسی شخص سے بات نہ کروں گی ۔
فكلي و اشربي و قري عينا فاما ترين من البشر احدا فقولي اني نذرت للرحمن صوما فلن اكلم اليوم انسيا
So eat and drink and be contented. And if you see from among humanity anyone, say, 'Indeed, I have vowed to the Most Merciful abstention, so I will not speak today to [any] man.' "
Abb chain say kha pi aur aankhen thandi rakh agar tujhay koi insan nazar parr jaye to keh dena kay mein ney Allah rehman kay naam ka roza maan rakha hai. Mein aaj kissi shaks say baat na keroon gi.
اب کھاؤ ، اور پیو ، اور آنکھیں ٹھنڈی رکھو ۔ ( ١٣ ) اور اگر لوگوں میں سے کسی کو آتا دیکھو تو ( اشارے سے ) کہہ دینا کہ : آج میں نے خدائے رحمن کے لیے ایک روزے کی منت مانی ہے ، اس لیے میں کسی بھی انسان سے بات نہیں کروں گی ۔ ( ١٤ )
تو کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ ( ف۳۸ ) پھر اگر تو کسی آدمی کو دیکھے ( ف۳۹ ) تو کہہ دینا میں نے آج رحمان کا روزہ مانا ہے تو آج ہرگز کسی آدمی سے بات نہ کروں گی ( ف٤۰ )
پس تو کھا اور پی اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر ۔ پھر اگر کوئی آدمی تجھے نظر آئے تو اس سے کہہ دے کہ میں نے رحمان کے لیے روزے کی نذر مانی ہے ، اس لیے آج میں کسی سے نہ بولوں گی ۔ “ 18
سو تم کھاؤ اور پیو اور ( اپنے حسین و جمیل فرزند کو دیکھ کر ) آنکھیں ٹھنڈی کرو ، پھر اگر تم کسی بھی انسان کو دیکھو تو ( اشارے سے ) کہہ دینا کہ میں نے ( خدائے ) رحمان کے لئے ( خاموشی کے ) روزہ کی نذر مانی ہوئی ہے سو میں آج کسی انسان سے قطعاً گفتگو نہیں کروں گی
سورة مَرْیَم حاشیہ نمبر :18 مطلب یہ ہے کہ بچے کے معاملے میں تجھے کچھ بولنے کی ضرورت نہیں ۔ اس کی پیدائش پر جو کوئی معترض ہو اسکا جواب اب ہمارے ذمے ہے ( واضح رہے کہ بنی اسرائیل میں چپ کر روزہ رکھنے کا طریقہ رائج تھا ) یہ الفاظ بھی صاف بتا رہے ہیں کہ حضرت مریم کو اصل پریشانی کیا تھی ۔ نیز یہ امر بھی قابل غور ہے کہ شادی شدہ لڑکی کے ہاں پہلو نٹی کا بچہ اگر دنیا کے معروف طریقہ پر پیدا ہو تو آخر اسے چپ کا روزہ رکھنے کی کیا ضرورت پیش آسکتی ہے؟