Surah

Information

Surah # 19 | Verses: 98 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 44 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 58 and 71, from Madina
فَلَمَّا اعۡتَزَلَهُمۡ وَمَا يَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ ۙ وَهَبۡنَا لَهٗۤ اِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ‌ ؕ وَكُلًّا جَعَلۡنَا نَبِيًّا‏ ﴿49﴾
جب ابراہیم ( علیہ السلام ) ان سب کو اور اللہ کے سوا ان کے سب معبودوں کو چھوڑ چکے تو ہم نے انہیں اسحاق و یعقوب ( علیہما السلام ) عطا فرمائے اور دونوں کو نبی بنا دیا ۔
فلما اعتزلهم و ما يعبدون من دون الله وهبنا له اسحق و يعقوب و كلا جعلنا نبيا
So when he had left them and those they worshipped other than Allah , We gave him Isaac and Jacob, and each [of them] We made a prophet.
Jab ibrahim ( alh-e-salam ) unn sab ko aur Allah kay siwa unn kay sab maboodon ko chor chukay to hum ney unhen ishaq ( alh-e-salam ) –o- yaqoob ( alh-e-salam ) ata farmaye aur dono ko nabi bana diya.
چنانچہ جب وہ ان سے اور ان ( بتوں ) سے الگ ہوگئے جنہیں وہ اللہ کے بجائے پکارا کرتے تھے ، تو ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب ( جیسی اولاد ) بخشی ، اور ان میں سے ہر ایک کو نبی بنایا ۔
پھر جب ان سے اور اللہ کے سوا ان کے معبودوں سے کنارہ کر گیا ( ف۸۱ ) ہم نے اسے اسحاق ( ف۸۲ ) اور یعقوب ( ف۸۳ ) عطا کیے ، اور ہر ایک کو غیب کی خبریں بتانے والا کیا ،
پس جب وہ ان لوگوں سے اور ان کے معبودان غیر اللہ سے جدا ہوگیا تو ہم نے اس کو اسحاق ( علیہ السلام ) اور یعقوب ( علیہ السلام ) جیسی اولاد دی اور ہر ایک کو نبی بنایا
پھر جب ابراہیم ( علیہ السلام ) ان لوگوں سے اور ان ( بتوں ) سے جن کی وہ اﷲ کے سوا پرستش کرتے تھے ( میل ملاپ چھوڑ کر ) بالکل جدا ہو گئے ( تو ) ہم نے انہیں اسحاق ( بیٹے ) اور یعقوب ( پوتے ، علیھما السلام ) سے نوازا ، اور ہم نے ہر ( دو ) کو نبی بنایا
لا تعلق ہونے کا اعلان ۔ خلیل اللہ علیہ السلام ماں باپ کو رشتے کنبے کو قوم وملک کو اللہ کے دین پر قربان کرچکے سب سے یک طرف ہوگئے اپنی برات اور علیحدگی کا اعلان کر دیا تو اللہ نے ان کی نسل جاری کردی آپ کے ہاں حضرت اسحاق علیہ السلام پیدا ہوئے اور حضرت اسحاق کے ہاں یعقوب علیہ السلام ہوئے ۔ جیسے فرمان ہے ( وَيَعْقُوْبَ نَافِلَةً ۭ وَكُلًّا جَعَلْنَا صٰلِحِيْنَ 72؀ ) 21- الأنبياء:72 ) اور آیت میں ہے ( وَمِنْ وَّرَاۗءِ اِسْحٰقَ يَعْقُوْبَ 71؀ ) 11-ھود:71 ) یعنی اسحاق کے پیچھے یعقوب پس حضرت اسحاق حضرت یعقوب علیہ السلام کے والد تھے جیسے سورہ بقرہ کی آیت ( اَمْ كُنْتُمْ شُهَدَاۗءَ اِذْ حَضَرَ يَعْقُوْبَ الْمَوْتُ ١٣٣؁ ) 2- البقرة:133 ) ، میں صاف لفظ ہیں کہ حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے انتقال کے وقت اپنے بچوں سے پوچھا کہ تم سب میرے بعد کس کی عبادت کروگے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ اسی اللہ کی جس کی عبادت آپ کرتے ہیں اور آپ کے والد ابراہیم اسماعیل اور اسحاق علیہ السلام ۔ پس یہاں مطلب یہ ہے کہ ہم نے اس کی نسل جاری رکھی بیٹا دیا بیٹے کے ہاں بیٹا دیا اور دونوں نبی بنا کر آپ کی آنکھیں ٹھنڈی کیں ۔ یہ ظاہر ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام کے بعد آپ کے فرزند حضرت یوسف علیہ السلام بھی نبی بنائے گئے تھے ان کا ذکر یہاں نہیں کیا اس لئے کہ حضرت یوسف علیہ السلام کی نبوت کے وقت خلیل اللہ علیہ السلام زندہ نہ تھے یہ دونوں نبوتیں یعنی حضرت اسحاق علیہ السلام ویعقوب علیہ السلام کی نبوت آپ کی زندگی میں آپ کے سامنے تھی اس لئے اس احسان کا ذکر بیان فرمایا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب سوال ہوا کہ سب سے بہتر شخص کون ہے فرمایا ، یوسف بن یعقوب نبی اللہ بن اسحاق نبی اللہ بن ابراہیم نبی اللہ وخلیل اللہ ۔ اور حدیث میں ہے کریم بن کریم بن کریم بن کریم ، یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم ہیں ۔ علیہم الصلوۃ والسلام ۔ ہم نے انہیں اپنی بہت ساری رحمتیں دیں اور ان کا ذکر خیر اور ثنا جمیل کو دنیا میں ان کے بعد بلندی کے ساتھ باقی رکھا یہاں تک کہ ہر مذہب والے ان کے گن گاتے ہیں ۔ فصلوۃ اللہ وسلامہ علہیم اجمعین ۔