Surah

Information

Surah # 19 | Verses: 98 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 44 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 58 and 71, from Madina
قُلۡ مَنۡ كَانَ فِى الضَّلٰلَةِ فَلۡيَمۡدُدۡ لَهُ الرَّحۡمٰنُ مَدًّا ۚ‌ حَتّٰٓى اِذَا رَاَوۡا مَا يُوۡعَدُوۡنَ اِمَّا الۡعَذَابَ وَاِمَّا السَّاعَةَ ؕ فَسَيَـعۡلَمُوۡنَ مَنۡ هُوَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّاَضۡعَفُ جُنۡدًا‏ ﴿75﴾
کہہ دیجئے! جو گمراہی میں ہوتو اللہ رحمٰن اس کو خوب لمبی مہلت دیتا ہے یہاں تک کہ وہ ان چیزوں کو دیکھ لیں جن کا وعدہ کیے جاتے ہیں یعنی عذاب یا قیامت کو اس وقت ان کو صحیح طور پر معلوم ہو جائے گا کہ کون برے مرتبے والا اور کس کا جتھا کمزور ہے ۔
قل من كان في الضللة فليمدد له الرحمن مدا حتى اذا راوا ما يوعدون اما العذاب و اما الساعة فسيعلمون من هو شر مكانا و اضعف جندا
Say, "Whoever is in error - let the Most Merciful extend for him an extension [in wealth and time] until, when they see that which they were promised - either punishment [in this world] or the Hour [of resurrection] - they will come to know who is worst in position and weaker in soldiers."
Keh dijiye! Jo gumrahi mein hota Allah rehman uss ko khoob lambi mohlat deta hai yehan tak kay woh unn cheezon kay dekh len jin ka wada kiye jatay hain yaani azab ya qayamat ko uss waqt unn ko sahih tor per maloom ho jayega kay kaun buray martabay wala aur kiss ka jutha kamzor hai.
کہہ دو کہ : جو لوگ گمراہی میں جا پڑیں تو ان کے لیے مناسب یہی ہے کہ خدائے رحمن انہیں خوب ڈھیل دیتا رہے ۔ یہاں تک کہ جب یہ لوگ وہ چیز خود دیکھ لیں گے جس سے انہیں ڈرایا جارہا ہے ، چاہے وہ ( اس دنیا کا ) عذاب ہو ، یا قیامت ، تو اس وقت انہیں پتہ چلے گا کہ بدترین مقام کس کا تھا ، اور لشکر کس کا زیادہ کمزور تھا ۔
تم فرماؤ جو گمراہی میں ہو تو اسے رحمن خوب ڈھیل دے ( ف۱۲۵ ) یہاں تک کہ جب وہ دیکھیں وہ چیز جس کا انھیں وعدہ دیا جاتا ہے یا تو عذاب ( ف۱۲٦ ) یا قیامت ( ف۱۲۷ ) تو اب جان لیں گے کہ کس کا برا درجہ ہے اور کس کی فوج کمزور ( ف۱۲۸ )
ان سے کہو ، جو شخص گمراہی میں مبتلا ہوتا ہے اسے رحمان ڈھیل دیا کرتا ہے یہاں تک کہ جب ایسے لوگ وہ چیز دیکھ لیتے ہیں جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ خواہ وہ عذاب الہی ہو یا قیامت کی گھڑی ۔ ۔ ۔ ۔ تب انہیں معلوم ہو جاتا ہے کہ کس کا حال خراب ہے اور کس کا جتھا کمزور!
فرما دیجئے: جو شخص گمراہی میں مبتلا ہو تو ( خدائے ) رحمان ( بھی ) اسے عمر و عیش میں خوب مہلت دیتا رہتا ہے ، یہاں تک کہ جب وہ لوگ اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے خواہ عذاب اور خواہ قیامت ، تب وہ اس شخص کو جان لیں گے جو رہائش گاہ کے اعتبار سے ( بھی ) برا ہے اور لشکر کے اعتبار سے ( بھی ) کمزور تر ہے
مشرکوں سے مباہلہ ۔ ان کافروں کو جو تمہیں ناحق پر اور اپنے آپ کو حق پر سمجھ رہے ہیں اور اپنی خوش حالی اور فارغ البالی پر اطیمنان کئے بیٹھے ہوئے ہیں ان سے کہہ دیجئے کہ گمراہوں کی رسی دراز ہوتی ہے انہیں اللہ کی طرف سے ڈھیل دی جاتی ہے جب تک کہ قیامت نہ آجائے یا ان کی موت نہ آجائے ۔ اس وقت انہیں پورا پتہ چل جائے گا کہ فی الواقع برا شخص کون تھا اور کس کے ساتھی کمزور تھے دنیا تو ڈھلتی چڑھتی چھاؤں ہے نہ خود اس کا عتبار نہ اس کے سامان اسباب کا ۔ یہ تو اپنی سرکشی میں بڑھتے ہی رہیں گے ۔ گویا اس آیت میں مشرکوں سے مباہلہ ہے جیسے یہودیوں سے سورہ جمعہ میں مباہلہ کی آیت ہے کہ آؤ ہمارے مقابلہ میں موت کی تمنا کرو ۔ اسی طرح سورہ آل عمران میں مباہلے کا ذکر ہے کہ جب تم اپنے خلاف دلیلیں سن کر بھی عیسیٰ علیہ السلام کے ابن اللہ ہونے کے مدعی ہو تو آؤ بال بچوں سمیت میدان میں جاکر جھوٹے پر اللہ کی لعنت پڑنے کی دعا کریں ۔ پس نہ تو مشرکین مقابلے پر آئے نہ یہود کی ہمت پڑتی نہ نصرانی مرد میدان بنے ۔