Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
قَالَ لَهُمۡ مُّوۡسٰى وَيۡلَكُمۡ لَا تَفۡتَرُوۡا عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا فَيُسۡحِتَكُمۡ بِعَذَابٍ‌ۚ وَقَدۡ خَابَ مَنِ افۡتَرٰى‏ ﴿61﴾
موسٰی ( علیہ السلام ) نے ان سےکہا تمہاری شامت آچکی ، اللہ تعالٰی پر جھوٹ اور افتراء نہ باندھو کہ وہ تمہیں عذابوں سے ملیامیٹ کردے ، یاد رکھو وہ کبھی کامیاب نہ ہوگا جس نے جھوٹی بات گھڑی ۔
قال لهم موسى ويلكم لا تفتروا على الله كذبا فيسحتكم بعذاب و قد خاب من افترى
Moses said to the magicians summoned by Pharaoh, "Woe to you! Do not invent a lie against Allah or He will exterminate you with a punishment; and he has failed who invents [such falsehood]."
Musa ( alh-e-salam ) ney unn say kaha tumhari shamat aa chuki Allah Taalaa per jhoot aur iftra na bandho kay woh tumhen azabon say maliya mait ker dey yaad rakho woh kabhi kaamyaab na hoga jiss ney jhooti baat ghari.
موسی نے ان ( جادوگروں سے ) کہا : افسوس ہے تم پر ! اللہ پر بہتان نہ باندھو ( ٢٣ ) ورنہ وہ ایک سخت عذاب سے تمہیں ملیا میٹ کردے گا ، اور جو کوئی بہتان باندھتا ہے ، نامراد ہوتا ہے ۔
ان سے موسیٰ نے کہا تمہیں خرابی ہو اللہ پر جھوٹ نہ باندھو ( ف۷۹ ) کہ وہ تمہیں عذاب سے ہلاک کردے اور بیشک نامراد رہا جس نے جھوٹ باندھا ( ف۸۰ )
موسی ( علیہ السلام ) نے ﴿عین موقع پر گروہ مقابل کو مخاطب کر کے ﴾ 33 کہا ” شامت کے مارو ، نہ جھوٹی تہمتیں باندھو اللہ پر ، 34 ورنہ وہ ایک سخت عذاب سے تمہارا ستیاناس کر دے گا ۔ جھوٹ جس نے بھی گھڑا وہ نامراد ہوا ۔ ”
موسٰی ( علیہ السلام ) نے ان ( جادوگروں ) سے فرمایا: تم پر افسوس ( خبردار! ) اللہ پر جھوٹا بہتان مت باندھنا ورنہ وہ تمہیں عذاب کے ذریعے تباہ و برباد کردے گا اور واقعی وہ شخص نامراد ہوا جس نے ( اللہ پر ) بہتان باندھا
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :33 یہ خطاب عوام سے نہ تھا جنہیں ابھی حضرت موسیٰ کے بارے میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ آیا وہ معجزہ دکھاتے ہیں یا جادو ، بلکہ خطاب فرعون اور اس کے درباریوں سے تھا جو انہیں جادوگر قرار دے رہے تھے ۔ سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :34 یعنی اس کے معجزے کو جادو اور اس کے پیغمبر کو ساحر کذاب نہ قرار دو ۔