Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
فَتَنَازَعُوۡۤا اَمۡرَهُمۡ بَيۡنَهُمۡ وَاَسَرُّوا النَّجۡوٰى‏ ﴿62﴾
پس یہ لوگ آپس کے مشوروں میں مختلف رائے ہوگئے اور چھپ کر چپکے چپکے مشورہ کرنے لگے ۔
فتنازعوا امرهم بينهم و اسروا النجوى
So they disputed over their affair among themselves and concealed their private conversation.
Pus yeh log aapas kay mashwaron mein mukhtalif raye ho gaye aur chup ker chupkay chupkay mashwara kerney lagay.
اس پر ان کے درمیان اپنی رائے قائم کرنے میں اختلاف ہوگیا ، اور وہ چپکے چپکے سرگوشیاں کرنے لگے ۔
تو اپنے معاملہ میں باہم مختلف ہوگئے ( ف۸۱ ) اور چھپ کر مشاورت کی ،
یہ سن کر ان کے درمیان اختلاف رائے ہوگیا اور وہ چپکے چپکے باہم مشورہ کرنے لگے ۔ 35
چنانچہ وہ ( جادوگر ) اپنے معاملہ میں باہم جھگڑ پڑے اور چپکے چپکے سرگوشیاں کرنے لگے
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :35 اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ اپنے دلوں میں اپنی کمزوری کو خود محسوس کر رہے تھے ۔ ان کو معلوم تھا کہ حضرت موسیٰ نے جو کچھ دکھایا ہے وہ جادو نہیں ہے ۔ وہ پہلے ہی سے اس مقابلے میں ڈرتے اور ہچکچاتے ہوئے آئے تھے ، اور جب عین موقع پر حضرت موسیٰ نے ان کو للکار کر متنبہ کیا تو ان کا عزم یکایک متزلزل ہو گیا ۔ ان کا اختلاف رائے اس امر میں ہوا ہوگا کہ آیا اس بڑے تہوار کے موقع پر ، جبکہ پورے ملک سے آئے ہوئے آدمی اکٹھے ہیں ، کھلے میدان اور دن کی پوری روشنی میں یہ مقابلہ کرنا ٹھیک ہے یا نہیں ۔ اگر یہاں ہم شکست کھا گئے اور سب کے سامنے جادو اور معجزے کا فرق کھل گیا تو پھر بات سنبھالے نہ سنبھل سکے گی ۔