Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
خٰلِدِيۡنَ فِيۡهِ‌ ؕ وَسَآءَ لَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ حِمۡلًا ۙ‏ ﴿101﴾
جس میں ہمیشہ ہی رہے گا ، اور ان کے لئے قیامت کے دن ( بڑا ) برا بوجھ ہے ۔
خلدين فيه و ساء لهم يوم القيمة حملا
[Abiding] eternally therein, and evil it is for them on the Day of Resurrection as a load -
Jiss mein hamesha hi rahey ga aur inn kay liye qayamat kay din ( bara ) bojh hai.
جس ( کے عذاب ) میں وہ ہمیشہ رہیں گے ، اور قیامت کے دن ان کے لیے یہ بدترین بوجھ ہوگا ۔
وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے ( ف۱۵۳ ) اور وہ قیامت کے دن ان کے حق میں کیا ہی بڑا بوجھ ہوگا ،
اور ایسے سب لوگ ہمیشہ اس کے وبال میں گرفتار رہیں گے ، اور قیامت کے دن ان کےلیے ﴿اس جرم کی ذمہ داری کا بوجھ﴾ بڑا تکلیف دہ بوجھ ہوگا ، 77
وہ اس ( عذاب ) میں ہمیشہ ( پڑے ) رہیں گے ، اور ان کے لئے قیامت کے دن بہت ہی بُرا بوجھ ہوگا
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :77 اس میں پہلی بات تو یہ بتائی گئی کہ جو شخص اس درس نصیحت ، یعنی قرآن سے منہ موڑے گا اور اس کی ہدایت و رہنمائی قبول کرنے سے انکار کرے گا ، وہ اپنا ہی نقصان کرے گا ، محمد صلی اللہ علیہ و سلم اور ان کے بھیجنے والے خدا کا کچھ نہ بگاڑے گا ۔ اس کی یہ حماقت دراصل اس کی خود اپنے ساتھ دشمنی ہو گی ۔ دوسری بات یہ بتائی گئی کہ کوئی شخص ، جس کو قرآن کی یہ نصیحت پہنچے اور پھر وہ اسے قبول کرنے سے پہلو تہی کرے ، آخرت میں سزا پانے سے بچ نہیں سکتا ۔ آیت کے الفاظ عام ہیں ۔ کسی قوم ، کسی ملک ، کسی زمانے کے ساتھ خاص نہیں ہیں ۔ جب تک یہ قرآن دنیا میں موجود ہے ، جہاں جہاں ، جس جس ملک اور قوم کے ، جس شخص کو بھی یہ پہنچے گا ، اس کے لیے دو ہی راستے کھلے ہوں گے ۔ تیسرا کوئی راستہ نہ ہو گا ۔ یا تو اس کو مانے اور اس کی پیروی اختیار کرے ۔ یا اس کو نہ مانے اور اس کی پیروی سے منہ موڑ لے ۔ پہلا راستہ اختیار کرنے والے کا انجام آگے آ رہا ہے ۔ اور دوسرا راستہ اختیار کرنے والے کا انجام یہ ہے جو اس آیت میں بتا دیا گیا ہے ۔