Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
يَوۡمَٮِٕذٍ يَّتَّبِعُوۡنَ الدَّاعِىَ لَا عِوَجَ لَهٗ‌ؕ وَخَشَعَتِ الۡاَصۡوَاتُ لِلرَّحۡمٰنِ فَلَا تَسۡمَعُ اِلَّا هَمۡسًا‏ ﴿108﴾
جس دن لوگ پکارنے والے کے پیچھے چلیں گے جس میں کوئی کجی نہ ہوگی اور اللہ رحمٰن کے سامنے تمام آوازیں پست ہوجائیں گی سوائے کھسر پھسر کے تجھے کچھ بھی سنائی نہ دے گا ۔
يومىذ يتبعون الداعي لا عوج له و خشعت الاصوات للرحمن فلا تسمع الا همسا
That Day, everyone will follow [the call of] the Caller [with] no deviation therefrom, and [all] voices will be stilled before the Most Merciful, so you will not hear except a whisper [of footsteps].
Jiss din log pukarney walay kay peechay chalen gay jiss mein koi kuji na hogi aur Allah rehman kay samney tamam aawazen pust hojayen gi siwaye khusur phusur kay tujhay kuch bhi sunaee na dey ga.
اس دن سب کے سب منادی کے پیچھے اس طرح چلے آئیں گے کہ اس کے سامنے کوئی ٹیڑھ نہیں دکھا سکیں گے ۔ اور خدائے رحمن کے آگے تمام آوازیں دب کر رہ جائیں گی ، چنانچہ تمہیں پاؤں کی سرسراہٹ کے سوا کچھ سنائی نہیں دے گا ۔
اس دن پکارنے والے کے پیچھے دوڑیں گے ( ف۱٦۱ ) اس میں کجی نہ ہوگی ( ف۱٦۲ ) اور سب آوازیں رحمن کے حضور ( ف۱٦۳ ) پست ہو کر رہ جائیں گی تو تو نہ سنے گا مگر بہت آہستہ آواز ( ف۱٦٤ )
اس روز سب لوگ منادی کی پکار پر سیدھے چلے آئیں گے ، کوئی ذرا اکڑ نہ دکھا سکے گا ۔ اور آوازیں رحمان کے آگے دب جائیں گی ، ایک سرسراہٹ 84 کے سوا تم کچھ نہ سنو گے ۔
اس دن لوگ پکارنے والے کے پیچھے چلتے جائیں گے اس ( کے پیچھے چلنے ) میں کوئی کجی نہیں ہوگی ، اور ( خدائے ) رحمان کے جلال سے سب آوازیں پست ہوجائیں گی پس تم ہلکی سی آہٹ کے سوا کچھ نہ سنوگے
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :84 اصل میں لفظ ہَمْس استعمال ہوا ہے ، جو قدموں کی آہٹ ، چپکے چپکے بولنے کی آواز ، اونٹ کے چلنے کی آواز اور ایسی ہی ہلکی آوازوں کے لیے بولا جاتا ہے ۔ مراد یہ ہے کہ وہاں کوئی آواز ، بجز چلنے والوں کے قدموں کی آہٹ اور چپکے چپکے بات کرنے والوں کی کھسر پسر کے نہیں سنی جائے گی ۔ ایک پر ہیبت سماں بندھا ہوا ہو گا ۔