Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
وَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَهُوَ مُؤۡمِنٌ فَلَا يَخٰفُ ظُلۡمًا وَّلَا هَضۡمًا‏ ﴿112﴾
اور جو نیک اعمال کرے اور ایمان والا بھی ہو تو نہ اسے بے انصافی کا کھٹکا ہوگا نہ حق تلفی کا ۔
و من يعمل من الصلحت و هو مؤمن فلا يخف ظلما و لا هضما
But he who does of righteous deeds while he is a believer - he will neither fear injustice nor deprivation.
Aur jo nek aemal keray aur eman wala bhi ho to na ussay bey insafi ka khutka hoga na haq talfi ka.
اور جس نے نیک عمل کیے ہوں گے جبکہ وہ مومن بھی ہو تو اسے نہ کسی زیادتی کا اندیشہ ہوگا ، نہ کسی حق تلفی کا ۔
اور جو کچھ نیک کام کرے اور ہو مسلمان تو اسے نہ زیادتی کا خوف ہوگا اور نہ نقصان کا ( ف۱۷۰ )
اور کسی ظلم یا حق تلفی کا خطرہ نہ ہوگا اس شخص کو جو نیک عمل کرے اور اس کے ساتھ وہ مومن بھی ہو ۔ 87
اور جو شخص نیک عمل کرتا ہے اور وہ صاحبِ ایمان بھی ہے تو اسے نہ کسی ظلم کا خوف ہوگا اور نہ نقصان کا
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :87 یعنی وہاں فیصلہ ہر انسان کے اوصاف ( Merits ) کی بنیاد پر ہو گا ۔ جو شخص کسی ظلم کا بار گناہ اٹھائے ہوئے آئے گا ، خواہ اس نے ظلم اپنے خدا کے حقوق پر کیا ہو ، یا خلق خدا کے حقوق پر ، یا خود اپنے نفس پر ، بہرحال یہ چیز اسے کامیابی کا منہ نہ دیکھنے دے گی ۔ دوسری طرف جو لوگ ایمان اور عمل صالح ( محض عمل صالح نہیں بلکہ ایمان کے ساتھ عمل صالح ، اور محض ایمان بھی نہیں بلکہ عمل صالح کے ساتھ ایمان ) لیے ہوئے آئیں گے ، ان کے لیے وہاں نہ تو اس امر کا کوئی اندیشہ ہے کہ ان پر ظلم ہو گا ۔ یعنی خواہ مخواہ بے قصوران کو سزا دی جائے گی ، اور نہ اسی امر کا کوئی خطرہ ہے کہ ان کے کیے کرائے پر پانی پھیر دیا جائے گا اور ان کے جائز حقوق مار کھائے جائیں گے ۔