Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
لَوۡ اَرَدۡنَاۤ اَنۡ نَّـتَّخِذَ لَهۡوًا لَّا تَّخَذۡنٰهُ مِنۡ لَّدُنَّاۤ  ۖ  اِنۡ كُنَّا فٰعِلِيۡنَ‏ ﴿17﴾
اگر ہم یوں ہی کھیل تماشے کا ارادہ کرتے تو اسے اپنے پاس سے ہی بنا لیتے اگر ہم کرنے والے ہی ہوتے ۔
لو اردنا ان نتخذ لهوا لاتخذنه من لدنا ان كنا فعلين
Had We intended to take a diversion, We could have taken it from [what is] with Us - if [indeed] We were to do so.
Agar hum yun hi khel tamashay ka irada kertay to to ussay apnay pass say hi bana letay agar hum kerney walay hi hotay.
اگر ہمیں کوئی کھیل بنانا ہوتا تو ہم خود اپنے پاس سے بنا لیتے ، اگر ہمیں ایسا کرنا ہی ہوتا ۔ ( ٧ )
اگر ہم کوئی بہلاوا اختیار کرنا چاہتے ( ف۳۰ ) تو اپنے پاس سے اختیار کرتے اگر ہمیں کرنا ہوتا ( ف۳۱ )
اگر ہم کوئی کھلونا بنانا چاہتے اور بس یہی کچھ ہمیں کرنا ہوتا تو اپنے ہی پاس سے کر لیتے ۔ 16
اگر ہم کوئی کھیل تماشا اختیار کرنا چاہتے تو اسے اپنی ہی طرف سے اختیار کر لیتے اگر ہم ( ایسا ) کرنے والے ہوتے
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :16 یعنی ہمیں کھیلنا ہی ہوتا تو کھلونے بنا کر ہم خود ہی کھیل لیتے ۔ اس صورت میں یہ ظلم تو ہرگز نہ کیا جاتا کہ خواہ مخواہ ایک ذی حس ، ذی شعور ، ذمہ دار مخلوق کو پیدا کر ڈالا جاتا ، اس کے درمیان حق و باطل کی یہ کشمکش اور کھینچا تانیاں کرائی جاتیں ، اور محض اپنے لطف و تفریح کے لیے ہم دوسروں کو بلا وجہ تکلیفوں میں ڈالتے ۔ تمہارے خدا نے یہ دنیا کچھ رومی اکھاڑے ( Coliseum ) کے طور پر نہیں بنائی ہے کہ بندوں کو درندوں سے لڑوا کر اور ان کی بوٹیاں نچوا کر خوشی کے ٹھٹھے لگائے ۔