Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
فَهَزَمُوۡهُمۡ بِاِذۡنِ اللّٰهِ ۙ وَقَتَلَ دَاوٗدُ جَالُوۡتَ وَاٰتٰٮهُ اللّٰهُ الۡمُلۡكَ وَالۡحِکۡمَةَ وَعَلَّمَهٗ مِمَّا يَشَآءُ ‌ؕ وَلَوۡلَا دَفۡعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعۡضَهُمۡ بِبَعۡضٍ لَّفَسَدَتِ الۡاَرۡضُ وَلٰـکِنَّ اللّٰهَ ذُوۡ فَضۡلٍ عَلَى الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ﴿251﴾
چناچہ اللہ تعالٰی کے حکم سے انہوں نے جالوتیوں کو شکست دے دی اور ( حضرت ) ( داؤد علیہ اسلام ) کے ہاتھوں جالوت قتل ہوا اور اللہ تعالٰی نے داؤد ( علیہ السلام ) کو مملکت و حکمت اور جتنا کچھ چاہا علم بھی عطا فرمایا ۔ اگر اللہ تعالٰی بعض لوگوں کو بعض سے دفع نہ کرتا تو زمین میں فساد پھیل جاتا لیکن اللہ تعالٰی دنیا والوں پر بڑا فضل و کرم کرنے والا ہے ۔
فهزموهم باذن الله و قتل داود جالوت و اتىه الله الملك و الحكمة و علمه مما يشاء و لو لا دفع الله الناس بعضهم ببعض لفسدت الارض و لكن الله ذو فضل على العلمين
So they defeated them by permission of Allah , and David killed Goliath, and Allah gave him the kingship and prophethood and taught him from that which He willed. And if it were not for Allah checking [some] people by means of others, the earth would have been corrupted, but Allah is full of bounty to the worlds.
Chunacha Allah Taalaa kay hukum say unhon ney jalootiyon ko shikast dey di aur ( hazrat ) dawood ( alh-e-salam ) ko mamlikat-o-hikmat aur jitna kuch chaha ilm bhi ata farmaya. Agar Allah Taalaa baaz logon ko baaz say dafa na kerta to zamin mein fasad phel jata lekin Allah Taalaa duniya walon per bara fazal-o-karam kerney wala hai.
چنانچہ انہوں نے اللہ کے حکم سے ان ( جالوت کے ساتھیوں ) کو شکست دی اور داؤد نے جالوت کو قتل کیا ، ( ١٦٨ ) اور اللہ نے اس کو سلطنت اور دانائی عطا کی ، اور جو علم چاہا اس کو عطا فرمایا ۔ اگر اللہ لوگوں کا ایک دوسرے ذریعے دفاع نہ کرے تو زمین میں فساد پھیل جائے ، لیکن اللہ تمام جہانوں پر بڑا فضل فرمانے والا ہے ۔
تو انہوں نے ان کو بھگا دیا اللہ کے حکم سے ، اور قتل کیا داؤد نے جالوت کو ( ف۵۰۹ ) اور اللہ نے اسے سلطنت اور حکمت ( ف۵۱۰ ) عطا فرمائی اور اسے جو چاہا سکھایا ( ف۵۱۱ ) اور اگر اللہ لوگوں میں بعض سے بعض کو دفع نہ کرے ( ف۵۱۲ ) تو ضرور زمین تباہ ہوجائے مگر اللہ سارے جہان پر فضل کرنے والا ہے ،
آخر کار اللہ کے اذن سے انھوں نے کافروں کو مار بھگایا اور داؤد 273 نے جالوت کو قتل کر دیا اور اللہ نے اسے سلطنت اور حکمت سے نوازا اور جن جِن چیزوں کا چاہا ، اس کو علم دیا ۔ ۔ ۔ ۔ اگر اس طرح اللہ انسانوں کے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے ذریعے سے ہٹاتا نہ رہتا ، تو زمین کا نظام بگڑ جاتا ، 274 لیکن دنیا کے لوگوں پر اللہ کا بڑا فضل ہے﴿کہ وہ اس طرح دفع فساد کا انتظام کرتا رہتا ہے﴾ ۔
پھر انہوں نے ان ( جالوتی فوجوں ) کو اللہ کے امر سے شکست دی ، اور داؤد ( علیہ السلام ) نے جالوت کو قتل کر دیا اور اﷲ نے ان کو ( یعنی داؤد علیہ السلام کو ) حکومت اور حکمت عطا فرمائی اور انہیں جو چاہا سکھایا ، اور اگر اﷲ لوگوں کے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے ذریعے نہ ہٹاتا رہتا تو زمین ( میں انسانی زندگی بعض جابروں کے مسلسل تسلّط اور ظلم کے باعث ) برباد ہو جاتی مگر اﷲ تمام جہانوں پر بڑا فضل فرمانے والا ہے
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :273 داؤد علیہ السّلام اس وقت ایک کم سن نوجوان تھے ۔ اتفاق سے طالوت کے لشکر میں عین اس وقت پہنچے ، جبکہ فلسطینیوں کی فوج کا گراں ڈیل پہلوان جالوت ( جولِیَت ) بنی اسرائیل کی فوج کو دعوت مبارزت دے رہا تھا اور اسرائیلیوں میں سے کسی کی ہمت نہ پڑتی تھی کہ اس کے مقابلے کو نکلے ۔ حضرت داؤد یہ رنگ دیکھ کر بے محابا اس کے مقابلے پر میدان میں جا پہنچے اور اس کو قتل کر دیا ۔ اس واقعے نے انہیں تمام اسرائیلیوں کی آنکھوں کا تارا بنا دیا ، طالوت نے اپنی بیٹی ان سے بیاہ دی اور آخر کار وہی اسرائیلیوں کے فرمانروا ہوئے ۔ ( تفصیلات کے لیے ملاحظہ ہو سموئیل اوّل ۔ باب ۱۷ و ۱۸ ) سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :274 یعنی اللہ تعالیٰ نے زمین کا انتظام برقرار رکھنے کے لیے یہ ضابطہ بنا رکھا ہے کہ وہ انسانوں کے مختلف گروہوں کو ایک حد خاص تک تو زمین میں غلبہ و طاقت حاصل کرنے دیتا ہے ، مگر جب کوئی گروہ حد سے بڑھنے لگتا ہے ، تو کسی دوسرے گروہ کے ذریعے سے وہ اس کا زور توڑ دیتا ہے ۔ اگر کہیں ایسا ہوتا کہ ایک قوم اور ایک پارٹی ہی کا اقتدار زمین میں ہمیشہ قائم رکھا جاتا اور اس کی قہرمانی لازوال ہوتی ، تو یقیناً ملک خدا میں فساد عظیم برپا ہو جاتا ۔