Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
قُلۡ اِنَّمَا يُوۡحٰۤى اِلَىَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمۡ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ‌  ۚ فَهَلۡ اَنۡـتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ‏ ﴿108﴾
کہہ دیجئے! میرے پاس تو پس وحی کی جاتی ہے کہ تم سب کا معبود ایک ہی ہے تو کیا تم بھی اس کی فرمانبرداری کرنے والے ہو؟
قل انما يوحى الي انما الهكم اله واحد فهل انتم مسلمون
Say, "It is only revealed to me that your god is but one God; so will you be Muslims [in submission to Him]?"
Keh dijiye! Meray pass to pus wahee ki jati hai kay tum sab ka mabood aik hi hai to kiya tum bhi uss ki farmanbardaari kerney walay ho?
کہہ دو کہ : مجھ پر تو یہی وحی آتی ہے کہ تمہارا خدا بس ایک ہی خدا ہے ۔ تو کیا تم اطاعت قبول کرتے ہو؟
تم فرماؤ مجھے تو یہی وحی ہوتی ہے کہ تمہارا خدا نہیں مگر ایک اللہ تو کیا تم مسلمان ہوتے ہو ،
ان سے کہو ” میرے پاس جو وحی آتی ہے وہ یہ ہے کہ تمہارا صرف ایک خدا ہے ، پھر کیا تم سر اطاعت جھکاتے ہو؟ ”
فرما دیجئے کہ میری طرف تو یہی وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود فقط ایک ( ہی ) معبود ہے ، تو کیا تم اسلام قبول کرتے ہو
جلد یابدیر حق غالب ہوگا اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیتا ہے کہ آپ مشرکوں سے فرمادیں کہ میری جانب یہی وحی کی جاتی ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے تم سب بھی اسے تسلیم کرلو ۔ اور اگر تم میری بات پہ یقین نہیں کرتے تو ہم تم جدا ہیں تم ہمارے دشمن ہو ہم تمہارے ۔ جیسے آیت میں ہے کہ اگر یہ جھٹلائیں تو کہہ دے کہ میرے لئے میرا عمل ہے اور تمہارے لئے تمہارا عمل ہے تم میرے اعمال سے بری ہو اور میں تمہارے کرتوتوں سے بیزار ہوں ۔ اور آیت میں ہے ( وَاِمَّا تَخَافَنَّ مِنْ قَوْمٍ خِيَانَةً فَانْۢبِذْ اِلَيْهِمْ عَلٰي سَوَاۗءٍ ۭ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْخَاۗىِٕنِيْنَ 58؀ۧ ) 8- الانفال:58 ) یعنی اگر تجھے کسی قوم سے خیانت وبدعہدی کا اندیشہ ہو تو عہد توڑ دینے کی انہیں فورا خبردے دو ۔ اسی طرح یہاں بھی ہے کہ اگر تم علیحدگی اختیار کرو تو ہمارے تمہارے تعلقات منقطع ہیں ۔ یقین مانو کہ جو وعدہ تم سے کیا جاتا ہے وہ پورا ہونے والا تو ضرور ہے اب خواہ ابھی ہو خواہ دیر سے اس کا خود مجھے علم نہیں ۔ ظاہرباطن کا عالم اللہ ہی ہے جو تم ظاہر کرو اور جو چھپاؤ اسے سب کا علم ہے ۔ بندوں کے کل اعمال ظاہر اور پوشیدہ اس پر آشکارا ہیں ۔ چھوٹا بڑا کھلا عمل چھپا سب کچھ وہ جانتا ہے ۔ ممکن ہے اس کی تاخیر بھی تمہاری آزمائش ہو اور تمہیں تمہاری زندگانی تک نفع دینا ہو انبیاء علیہم السلام کو جو دعا تعلیم ہوئی تھی کہ اے اللہ ہم میں اور ہماری قوم میں تو سچا فیصلہ کر اور توہی بہتر فیصلہ کرنے والاہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اسی قسم کی دعا کا حکم ہوا ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب کبھی کسی غزوے میں جاتے تو دعا کرتے کہ میرے رب تو سچا فیصلہ فرما ۔ ہم اپنے مہربان رب سے ہی مدد طلب کرتے ہیں کہ وہ تمہارے جھوٹ افتراؤں کو ہم سے ٹالے اس میں ہمارا مددگار وہی ہے ۔