Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقُلۡ اٰذَنۡـتُكُمۡ عَلٰى سَوَآءٍ ‌ؕ وَاِنۡ اَدۡرِىۡۤ اَقَرِيۡبٌ اَمۡ بَعِيۡدٌ مَّا تُوۡعَدُوۡنَ‏ ﴿109﴾
پھر اگر یہ منہ موڑ لیں تو کہہ دیجئے کہ میں نے تمہیں یکساں طور پر خبردار کر دیا ہے مجھے علم نہیں کہ جس کا وعدہ تم سے کیا جا رہا ہے وہ قریب ہے یا دور ۔
فان تولوا فقل اذنتكم على سواء و ان ادري اقريب ام بعيد ما توعدون
But if they turn away, then say, "I have announced to [all of] you equally. And I know not whether near or far is that which you are promised.
Phir agar yeh mun mor len to keh dijiye kay mein ney tumhen yaksan tor per khabardaar ker diya hai. Mujhay ilm nahi kay jiss ka wada tum say kiya jaraha hai woh qareeb hai ya door.
پھر بھی اگر یہ لوگ منہ موڑیں تو کہہ دو کہ : میں نے تمہیں علی الاعلان خبردار کردیا ہے ۔ اور مجھے یہ معلوم نہیں ہے کہ جس ( سزا ) کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے ، وہ قریب ہے یا دور ۔
پھر اگر وہ منہ پھیریں ( ف۱۹۰ ) تو فرمادو میں نے تمہیں لڑائی کا اعلان کردیا ، برابری پر اور میں کیا جانوں ( ف۱۹۱ ) کہ پاس ہے یا دور ہے وہ جو تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے ( ف۱۹۲ )
اگر وہ منہ پھیریں تو کہہ دو کہ ” میں نے علی الاعلان تم کو خبردار کر دیا ہے ۔ اب یہ میں نہیں جانتا کہ وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے 101 قریب ہے یا دور ۔
پھر اگر وہ رُوگردانی کریں تو فرما دیجئے: میں نے تم سب کو یکساں طور پر باخبر کر دیا ہے ، اور میں نہیں جانتا کہ وہ ( عذاب ) نزدیک ہے یا دور جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :101 یعنی خد اکی پکڑ جو دعوت رسالت کو رد کر دینے کی صورت میں آئے گی ، خواہ کسی نوعیت کے عذاب کی شکل میں آئے ۔