سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :102
اشارہ ہے ان مخالفانہ باتوں اور سازشوں اور سرگوشیوں کی طرف جن کا آغاز سورہ میں ذکر کیا گیا تھا ۔ وہاں بھی رسول کی زبان سے ان کا یہی جواب دلوایا گیا تھا کہ جو باتیں تم بنا رہے ہو وہ سب خدا سن رہا ہے اور جانتا ہے ۔ یعنی اس غلط فہمی میں نہ رہو کہ یہ ہوا میں اڑ گئیں اور کبھی ان کی باز پرس نہ ہو گی ۔