Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَاِنۡ اَدۡرِىۡ لَعَلَّهٗ فِتۡنَةٌ لَّـكُمۡ وَمَتَاعٌ اِلٰى حِيۡنٍ‏ ﴿111﴾
مجھے اس کا بھی علم نہیں ، ممکن ہے یہ تمہاری آزمائش ہو اور ایک مقررہ وقت تک کا فائدہ ( پہنچانا ) ہے ۔
و ان ادري لعله فتنة لكم و متاع الى حين
And I know not; perhaps it is a trial for you and enjoyment for a time."
Mujhay iss ka bhi ilm nahi mumkin hai yeh tumhari aazmaeesh ho aur aik muqarrara waqt tak ka faeeda ( phonchana ) hai.
اور میں نہیں جانتا شاید ( سزا میں ) یہ ( تاخیر ) تمہارے لیے ایک آزمائش ہے اور کسی خاص وقت تک کے لیے مزے کرنے کا موقع دینا ہے ۔
اور میں کیا جانوں شاید وہ ( ف۱۹۵ ) تمہاری جانچ ہو ( ف۱۹٦ ) اور ایک وقت تک برتوانا ( ف۱۹۷ )
میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ شاید یہ ﴿دیر﴾ تمہارے لیے ایک فتنہ ہے 103 اور تمہیں ایک وقت خاص تک کے لیے مزے کرنے کا موقع دیا جارہا ہے ۔ ”
اور میں یہ نہیں جانتا شاید یہ ( تاخیرِ عذاب اور تمہیں دی گئی ڈھیل ) تمہارے حق میں آزمائش ہو اور ( تمہیں ) ایک مقرر وقت تک فائدہ پہنچانا مقصود ہو
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :103 یعنی تم اس تاخیر کی وجہ سے فتنے میں پڑ گئے ہو ۔ تاخیر تو اس لیے کی جارہی ہے کہ تمہیں سنبھلنے کے لیے کافی مہلت دی جائے اور جلد بازی کر کے فوراً ہی نہ پکڑ لیا جائے ۔ مگر تم اس سے اس غلط فہمی میں پڑ گئے ہو کہ نبی کی سب باتیں جھوٹی ہیں ورنہ اگر یہ سچا نبی ہوتا اور خدا ہی کی طرف سے آیا ہوتا تو اس کو جھٹلا دینے کے بعد ہم کبھی کے دھر لیے گئے ہوتے ۔