Surah

Information

Surah # 22 | Verses: 78 | Ruku: 10 | Sajdah: 2 | Chronological # 103 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 52-55, revealed between Makkah and Madina
اِنَّ اللّٰهَ يُدۡخِلُ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ يَفۡعَلُ مَا يُرِيۡدُ‏ ﴿14﴾
ایمان اور نیک اعمال والوں کو اللہ تعالٰی لہریں لیتی ہوئی نہروں والی جنتوں میں لے جائے گا ۔ اللہ جو ارادہ کرے اسے کرکے رہتا ہے ۔
ان الله يدخل الذين امنوا و عملوا الصلحت جنت تجري من تحتها الانهر ان الله يفعل ما يريد
Indeed, Allah will admit those who believe and do righteous deeds to gardens beneath which rivers flow. Indeed, Allah does what He intends.
eman aur nek aemaal walon ko Allah Taalaa lehren leti hui nehron wali jannaton mein ley jaye ga. Allah jo irada keray ussay ker kay rehta hai.
جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور انہوں نے نیک عمل کیے ہیں ، اللہ یقینا ان کو ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ، یقینا اللہ ہر وہ کام کرتا ہے جس کا ارادہ کرلیتا ہے ۔
بیشک اللہ داخل کرے گا انھیں جو ایمان لائے اور بھلے کام کیے باغوں میں جن کے نیچے نہریں رواں ، بیشک اللہ کرتا ہے جو چاہے ( ف۳۹ )
﴿اس کے برعکس﴾ اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے ، 20 یقینا ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ۔ اللہ کرتا ہے جو کچھ چاہتا ہے ۔ 21
بیشک اﷲ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں ، یقیناً اﷲ جو ارادہ فرماتا ہے کر دیتا ہے
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :20 یعنی جن کا حال اس مطلب پرست ، مذبذب اور بے یقین مسلمان کا سا نہیں ہے ، بلکہ جو ٹھنڈے دل سے خوب سوچ سمجھ کر خدا اور رسول اور آخرت کو ماننے کا فیصلہ کرتے ہیں ، پھر ثابت قدمی کے ساتھ راہ حق پر چلتے پھرتے ہیں ، خواہ اچھے حالات سے سابقہ پیش آئے یا برے حالات سے ، خواہ مصائب کے پہاڑ ٹوٹ پڑیں یا انعامات کی بارشیں ہونے لگیں ۔ سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :21 یعنی اللہ کے اختیارات غیر محدود ہیں ۔ دنیا میں ، یا آخرت میں ، یا دونوں جگہ ، وہ جس کو جو کچھ چاہتا ہے دیتا ہے اور جس سے جو کچھ چاہتا ہے روک لیتا ہے ۔ وہ دینا چاہے تو کوئی روکنے والا نہیں ۔ نہ دینا چاہے تو کوئی دلوانے والا نہیں ۔
یقین کے مالک لوگ برے لوگوں کا بیان کرکے بھلے لوگوں کا ذکر ہو رہا ہے جن کے دلوں میں یقین کا نور ہے اور جن کے اعمال میں سنت کا ظہور ہے بھلائیوں کے خواہاں برائیوں سے گریزاں ہیں یہ بلند محلات میں عالی درجات میں ہونگے کیونکہ یہ راہ یافتہ ہیں ان کے علاوہ سب لوگ حواس باختہ ہیں ۔ اب جو چاہے کرے جو چاہے رکھے دھرے ۔