Surah

Information

Surah # 22 | Verses: 78 | Ruku: 10 | Sajdah: 2 | Chronological # 103 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 52-55, revealed between Makkah and Madina
قُلۡ يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّمَاۤ اَنَا لَـكُمۡ نَذِيۡرٌ مُّبِيۡنٌ‌ۚ‏ ﴿49﴾
اعلان کر دو کہ لوگو! میں تمہیں کھلم کھلا چوکنا کرنے والا ہی ہوں ۔
قل يايها الناس انما انا لكم نذير مبين
Say, "O people, I am only to you a clear warner."
Ailaan kerdo kay logo! Mein tumhen khullam khulla chokanna kerney wala hi hun.
۔ ( اے پیغمبر ) کہہ دو کہ : اے لوگو ! میں تو تمہیں وضاحت کے ساتھ خبردار کرنے والا ہوں ۔
تم فرمادو کہ اے لوگو! میں تو یہی تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں ،
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، کہہ دو کہ ” لوگو ، میں تو تمہارے لیے صرف وہ شخص ہوں جو ﴿برا وقت آنے سے پہلے﴾ صاف صاف خبردار کر دینے والا ہو ۔ 94
فرما دیجئے: اے لوگو! میں تو محض تمہارے لئے ( عذابِ الٰہی کا ) ڈر سنانے والا ہوں
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :94 یعنی میں تمہاری قسمتوں کے فیصلے کرنے والا نہیں ہوں ، بلکہ صرف خبردار کرنے والا ہوں ۔ میرا کام اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے کہ شامت آنے سے پہلے تم کو متنبہ کر دوں ۔ آگے فیصلہ کرنا اللہ کا کام ہے ۔ وہی طے کرے گا کہ کس کو کب تک مہلت دینی ہے اور کب کس صورت میں اس پر عذاب لانا ہے ۔
اطاعت الٰہی سے روکنے والوں کا حشر چونکہ کفار عذاب مانگا کرتے تھے اور ان کی جلدی مچاتے رہتے تھے ان کے جواب میں اعلان کرایا جارہا ہے کہ لوگو! میں تو اللہ کا بھیجا ہوا آیا ہوں کہ تمہیں رب کے عذابوں سے جو تمہارے آگے ہیں چوکنا کردوں ، تمہارا حساب میرے ذمے نہیں ۔ عذاب اللہ کے بس میں ہے چاہے اب لائے چاہے دیر سے لائے ۔ مجھے کیا معلوم کہ تم میں کس کی قسمت میں ہدایت ہے اور کون اللہ کی رحمت سے محروم رہنے والا ہے چاہت اللہ کی ہی پوری ہونی ہے حکومت اسی کے ہاتھ ہے مختار اور کرتا دھرتا وہی ہے کسی کو اس کے سامنے چوں چرا کی مجال نہیں وہ بہت جلد حساب لینے والا ہے ۔ میری حیثیت تو صرف ایک آگاہ کرنے والے کی ہے ۔ جن کے دلوں میں یقین وایمان ہے اور اسکی شہادت انکے اعمال سے بھی ثابت ہے ۔ انکے کل گناہ معافی کے لائق ہیں اور ان کی کل نیکیاں قدردانی کے قابل ہیں ۔ رزق کریم سے مراد جنت ہے ۔ جو لوگ اوروں کو بھی اللہ کی راہ سے اطاعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روکتے ہیں وہ جہنمی ہیں ، سخت عذابوں اور تیز آگ کے ایندھن ہیں ، اللہ ہمیں بچائے ۔ اور آیت میں ہے کہ ایسے کفار کو انکے فساد کے بدلے عذاب پر عذاب ہیں ۔