Surah

Information

Surah # 22 | Verses: 78 | Ruku: 10 | Sajdah: 2 | Chronological # 103 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 52-55, revealed between Makkah and Madina
اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ سَخَّرَ لَـكُمۡ مَّا فِى الۡاَرۡضِ وَالۡـفُلۡكَ تَجۡرِىۡ فِى الۡبَحۡرِ بِاَمۡرِهٖ ؕ وَيُمۡسِكُ السَّمَآءَ اَنۡ تَقَعَ عَلَى الۡاَرۡضِ اِلَّا بِاِذۡنِهٖ ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوۡفٌ رَّحِيۡمٌ‏ ﴿65﴾
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی نے زمین کی تمام چیزیں تمہارے لئے مسخر کر دی ہیں اور اس کے فرمان سے پانی میں چلتی ہوئی کشتیاں بھی ۔ وہی آسمان کو تھامے ہوئے ہے کہ زمین پر اس کی اجازت کے بغیر گر نہ پڑے ، بیشک اللہ تعالٰی لوگوں پر شفقت و نرمی کرنے والا اور مہربان ہے ۔
الم تر ان الله سخر لكم ما في الارض و الفلك تجري في البحر بامره و يمسك السماء ان تقع على الارض الا باذنه ان الله بالناس لرءوف رحيم
Do you not see that Allah has subjected to you whatever is on the earth and the ships which run through the sea by His command? And He restrains the sky from falling upon the earth, unless by His permission. Indeed Allah , to the people, is Kind and Merciful.
Kiya aap ney nahi dekha kay Allah hi ney zamin ki tamam cheezen tumharay liye musakkhar ker di hain aur uss kay farmaan say pani mein chalti hui kashtiyan bhi. Wohi aasaman ko thamay huye hai kay zamin per uss ki ijazat kay baghair girr na paray be-shak Allah Taalaa logon per shafqat-o-narmi kerney wala aur meharban hai.
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے زمین کی ساری چیزیں تمہارے کام میں لگا رکھی ہیں ، اور وہ کشتیاں بھی جو اس کے حکم سے سمندر میں چلتی ہیں؟ اور اس نے آسمان کو اس طرح تھام رکھا ہے کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر زمین پر نہیں گر سکتا ۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ لوگوں کے ساتھ شفقت کا برتاؤ کرنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔
کیا تو نے نہ دیکھا کہ اللہ نے تمہارے بس میں کردیا جو کچھ زمین میں ہے ( ف۱٦۳ ) اور کشتی کہ دریا میں اس کے حکم سے چلتی ہے ( ف۱٦٤ ) اور وہ روکے ہوئے ہے آسمان کو کہ زمین پر نہ گر پڑے مگر اس کے حکم سے ، بیشک اللہ آدمیوں پر بڑی مہر والا مہربان ہے ( ف۱٦۵ )
کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اس نے وہ سب کچھ تمہارے لیے مسخر کر رکھا ہے جو زمین میں ہے ، اور اسی نے کشتی کو قاعدے کا پابند بنایا ہے کہ وہ اس کے حکم سے سمندر میں چلتی ہے ، اور وہی آسمان کو اس طرح تھامے ہوئے ہے کہ اس کے اذن کے بغیر وہ زمین پر نہیں گر سکتا ؟ 113 واقعہ یہ ہے کہ اللہ لوگوں کے حق میں بڑا شفیق اور رحیم ہے ۔
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے جو کچھ زمین میں ہے تمہارے لئے مسخر فرما دیا ہے اور کشتیوں کو ( بھی ) جو اس کے اَمر ( یعنی قانون ) سے سمندر ( و دریا ) میں چلتی ہیں ، اور آسمان ( یعنی خلائی و فضائی کرّوں ) کو زمین پر گرنے سے ( ایک آفاقی نظام کے ذریعہ ) تھامے ہوئے ہے مگر اسی کے حکم سے ( جب وہ چاہے گا آپس میں ٹکرا جائیں گے ) ۔ بیشک اﷲ تمام انسانوں کے ساتھ نہایت شفقت فرمانے والا بڑا مہربان ہے
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :113 آسمان سے مراد یہاں پورا عالم بالا ہے جس کی ہر چیز اپنی اپنی جگہ تھمی ہوئی ہے ۔