Surah

Information

Surah # 22 | Verses: 78 | Ruku: 10 | Sajdah: 2 | Chronological # 103 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 52-55, revealed between Makkah and Madina
وَيَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ مَا لَمۡ يُنَزِّلۡ بِهٖ سُلۡطٰنًا وَّمَا لَـيۡسَ لَهُمۡ بِهٖ عِلۡمٌ‌ؕ وَمَا لِلظّٰلِمِيۡنَ مِنۡ نَّصِيۡرٍ‏ ﴿71﴾
اور یہ اللہ کے سوا ان کی عبادت کر رہے ہیں جس کی کوئی خدائی دلیل نازل نہیں ہوئی نہ وہ خود ہی اس کا کوئی علم رکھتے ہیں ۔ ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ۔
و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطنا و ما ليس لهم به علم و ما للظلمين من نصير
And they worship besides Allah that for which He has not sent down authority and that of which they have no knowledge. And there will not be for the wrongdoers any helper.
Aur yeh Allah kay siwa unn ki ibadat ker rahey hain jiss ki koi khudaee daleel nazil nahi hui na woh khud hi iss ka koi ilm rakhtay hain. Zalimon ka koi madadgar nahi.
اور یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر ان چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جن ( کے معبود ہونے ) کی اللہ نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ، اور خود ان لوگوں کو بھی اس کے بارے میں کوئی علم حاصل نہیں ۔ ( ٣١ ) اور ان ظالموں کا ( آخرت میں ) کوئی مددگار نہیں ہوگا ۔
اور اللہ کے سوا ایسوں کو پوجتے ہیں ( ف۱۷۹ ) جن کی کوئی سند اس نے نہ اتاری اور ایسوں کو جن کا خود انھیں کچھ علم نہیں ( ف۱۸۰ ) اور ستمگاروں کا ( ف۱۸۱ ) کوئی مددگار نہیں ( ف۱۸۲ )
یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کر رہے ہیں جن کے لیے نہ تو اس نے کوئی سند نازل کی ہے اور نہ یہ خود ان کے بارے میں کوئی علم رکھتے ہیں ۔ 120 ان ظالموں کے لیے کوئی مددگار نہیں ہے ۔ 121
اور یہ لوگ اﷲ کے سوا ان ( بتوں ) کی پرستش کرتے ہیں جس کی اُس نے کوئی سند نہیں اتاری اور نہ ( ہی ) انہیں اس ( بت پرستی کے انجام ) کا کچھ علم ہے ، اور ( قیامت کے دن ) ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :120 یعنی نہ تو خدا کی کسی کتاب میں یہ کہا گیا ہے کہ ہم نے فلاں فلاں کو اپنے ساتھ خدائی میں شریک کیا ہے لہٰذا ہمارے ساتھ تم ان کی بھی عبادت کیا کرو ، اور نہ ان کو کسی علمی ذریعہ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ لوگ واقعی الوہیت میں حصہ دار ہیں اور اس بنا پر ان کو عبادت کا حق پہنچتا ہے ۔ اب یہ جو طرح طرح کے معبود گھڑے گئے ہیں ، اور ان کی صفات اور اختیارات کے متعلق قسم قسم کے عقائد تصنیف کر لیے گئے ہیں ، اور ان کے آستانوں پر جبہ سائیاں ہو رہی ہیں ، دعائیں مانگی جا رہی ہیں ، چڑھاوے چڑھ رہے ہیں ، نیازیں دی جا رہی ہیں ، طواف کیے جا رہے اور اعتکاف ہو رہے ہیں ، یہ سب جاہلانہ گمان کی پیروی کے سوا آخر اور کیا ہے ۔ سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :121 یعنی یہ احمق لوگ سمجھ رہے ہیں کہ یہ معبود دنیا اور آخرت میں ان کے مدد گار ہیں ، حالانکہ حقیقت میں ان کا کوئی بھی مددگار نہیں ہے ۔ نہ یہ معبود ، کیونکہ ان کے پاس مدد کی کوئی طاقت نہیں ، اور نہ اللہ ، کیونکہ اس سے یہ بغاوت اختیار کر چکے ہیں ۔ لہٰذا اپنی اس حماقت سے یہ آپ اپنے ہی اوپر ظلم کر رہے ہیں ۔
شیطان کی تقلید بلاسند ، بغیر دلیل کے اللہ کے سوا دوسرے کی پوجا پاٹ عبادت وبندگی کرنے والوں کا جہل وکفر بیان فرماتا ہے کہ شیطانی تقلید اور باپ دادا کی دیکھا دیکھی کے سوا نہ کوئی نقلی دلیل ان کے پاس ہے نہ عقلی ۔ چنانچہ اور آیت میں ہے ( وَمَنْ يَّدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰــهًا اٰخَرَ ١١٧؁ ) 23- المؤمنون:117 ) جو بھی اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کو بےدلیل پکارے اس سے اللہ خود ہی باز پرس کرلے گا ۔ ناممکن ہے کہ ایسے ظالم چھٹکارا پاجائیں ۔ یہاں بھی فرمایا کہ ان ظالموں کا کوئی مددگار نہیں کہ اللہ کے کسی عذاب سے انہیں بچالے ۔ ان پر اللہ کے پاک کلام کی آیتیں ، صحیح دلیلیں ، واضح حجتیں جب پیش کی جاتی ہیں تو ان کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ۔ اللہ کی توحید ، رسولوں کی اتباع کو صاف طور پر بیان کیا تو انہیں سخت غصہ آیا ، ان کی شکلیں بدل گئیں ، تیوریوں پر بل پڑنے لگے آستینیں چڑھنے لگیں اگر بس چلے تو زبان کھینچ لیں ، ایک لفظ حقانیت کا زمین پر نہ آنے دیں ۔ اسی وقت گلا گھونٹ دیں ، ان سچے خیرخواہوں کی اللہ کے دین کے مبلغوں کی برائیاں کرنے لگتے ہیں ۔ زبانیں ان کے خلاف چلنے لگتی ہیں اور ممکن ہو تو ہاتھ بھی ان کے خلاف اٹھنے میں نہیں رکتے ۔ فرمان ہوتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے کہہ دو کہ ایک طرف تو تم جو دکھ ان اللہ کے متوالوں کو پہنچانا چاہتے ہو اسے وزن کرو دوسری طرف اس دکھ کا وزن کرلو جو تمہیں یقینا تمہارے کفر وانکار کی وجہ سے پہنچنے والا ہے پھر دیکھو کہ بدترین چیز کون سی ہے؟ وہ آتش دوزخ اور وہاں کے طرح طرح کے عذاب ؟ یا جو تکلیف تم ان سچے موحدوں کو پہنچانا چاہتے ہو؟ گو یہ بھی تمہارے ارادے ہی ارادے ہیں اب تم ہی سمجھ لو کہ جہنم کیسی بری جگہ ہے؟ کس قدر ہولناک ہے ؟ کس قدرایذاء دہندہ ہے؟ اور کتنی مشکل والی جگہ ہے؟ یقینا وہ نہایت ہی بدترین جگہ اور بہت ہی خوفناک مقام ہے ، جہاں راحت وآرام کا نام بھی نہیں ۔